ایک نام ہی کے باعث ادب ہے کمال ہے
ایک نام ہی کے باعث ادب ہے کمال ہے
دکھتا نہیں ہے پھر بھی وہ رب ہے کمال ہے
ہوتے ہوئے بھی میرا یہاں کچھ نہیں عزیز
وہ ہے نہیں پر اس کا یہ سب ہے کمال ہے
میں خاک تھا سو خاک کو پھر خاک ہونا ہے
یہ واقعہ بھی دکھ کا سبب ہے کمال ہے