ڈرائنگ روم

دودھیا رنگ کے قمقمے
دودھیا روشنی
جامنی رنگ شیشوں پہ یہ روشنی کا دھواں
ذہن کی دھیمی دھیمی سلگتی ہوئی آگ کا امتحاں
کچھ گرے رنگ کے سوٹ
کچھ چمپئی ساریاں
دست نازک میں دست صبا ادھ کھلی
خواب آلود آنکھوں میں افسانے
نا خواستہ گفتگو
ہم نشینی سے انگڑائی کے ساتھ پہلو تہی
جذب کرتی پسینے کو برقی ہوا
سرسراتے ہوئے آنچلوں سے
شفق رنگ جسموں کی اٹھتی مہک
اور لتا ایک مانوس آواز کی دھار
کلاسکی لہروں سے اٹھ کر دلوں میں اترتی ہوئی
نغمگی شہد آہنگ ہے
نغمگی نکہت و رنگ ہے
میز پر شعلۂ طور ہے
سارتر سیلف میں بند ہے
کاگ اڑاتی ہوئی بوتلوں کا سرور
آگہی کے لئے زہر ہے