دکھا رہا ہوں تماشہ سمجھ میں آ جائے
دکھا رہا ہوں تماشہ سمجھ میں آ جائے
کہ ایک بار اسے دنیا سمجھ میں آ جائے
یہ لوگ جا تو رہے ہیں نئے زمانے میں
دعا کرو انہیں رستہ سمجھ میں آ جائے
غلط نہ جان کہ آنکھیں نہیں رہیں میری
سو چھو رہا ہوں کہ چہرہ سمجھ میں آ جائے
خدا کرے تجھے تہذیب مے کشی ہو نصیب
خدا کرے تجھے نشہ سمجھ میں آ جائے
یہ لوگ جنگ کی باتیں نہیں کریں گے اگر
گلی میں کھیلتا بچہ سمجھ میں آ جائے
ہم اس کو اپنا سمجھتے ہیں اپنا مانتے ہیں
جسے ہمارا علاقہ سمجھ میں آ جائے
ندیمؔ دوسرا ان کو دکھائی دیتا نہیں
ندیمؔ جن کو بھی پہلا سمجھ میں آ جائے