چراغ صبح سے شام وطن کی بات کرو رسا چغتائی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں چراغ صبح سے شام وطن کی بات کرو جو راہ میں ہے ابھی اس کرن کی بات کرو در قفس پہ جو آئے صبا تو پھر پہروں بٹھا کے سامنے گل پیرہن کی بات کرو جہاں سے ٹوٹ گیا سلسلہ خیالوں کا وہاں سے زلف شکن در شکن کی بات کرو