سنسر شپ

چھپائیں گے کس طرح اہل چمن سے
وہ روداد غم
ساکنان قفس کی
یہاں رسم نامہ بری
گلستاں کی ہواؤں کو سونپی گئی ہے
گل و برگ ہیں
رازداں داستان ستم کے