بے نوا

وقت کی تند و تیز موجیں
میرے چاروں جانب بہتی رہیں
اور میں بہ رغبت و رضا
اس کی ہر جگر پاش چوٹ سہتی رہی
ایک مبہم سی آس کے سہارے
کہ شاید کبھی
بے مہر ساحل میرا ہم نوا ہو جائے