بے نوا شمیم علوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں وقت کی تند و تیز موجیں میرے چاروں جانب بہتی رہیں اور میں بہ رغبت و رضا اس کی ہر جگر پاش چوٹ سہتی رہی ایک مبہم سی آس کے سہارے کہ شاید کبھی بے مہر ساحل میرا ہم نوا ہو جائے