باقی سب کچھ فانی ہے
باقی سب کچھ فانی ہے
ایک وہی لافانی ہے
سنتے رہتے ہیں ہم سب
دنیا ایک کہانی ہے
شرم و حیا سب قصے ہیں
سوکھا آنکھ کا پانی ہے
شعلہ نہیں شبنم بھی نہیں
بس بے رنگ جوانی ہے
نغمہ کوئی چھیڑو درویشؔ
محفل محفل ویرانی ہے