باقی سب کچھ فانی ہے طارق رشید درویش 07 ستمبر 2020 شیئر کریں باقی سب کچھ فانی ہے ایک وہی لافانی ہے سنتے رہتے ہیں ہم سب دنیا ایک کہانی ہے شرم و حیا سب قصے ہیں سوکھا آنکھ کا پانی ہے شعلہ نہیں شبنم بھی نہیں بس بے رنگ جوانی ہے نغمہ کوئی چھیڑو درویشؔ محفل محفل ویرانی ہے