باقی نہ رہی ہاتھ میں جب قوت و زور

باقی نہ رہی ہاتھ میں جب قوت و زور
بن جائے نہ کیوں عقدۂ خاطر ہر پور
پیری ہے اگر شب جوانی کی سحر
اس صبح کی شام کیا ہے تاریکیٔ گور