خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم
خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم مرے حبیب مرے چارہ گر کہاں ہو تم نہ راستوں کی خبر اور نہ منزلوں کا پتہ کہاں میں جاؤں مرے راہ بر کہاں ہو تم اے باغ دل کے ملنسار باغبان ضعیف درخت دینے لگے ہیں ثمر کہاں ہو تم سنائی دیتی ہے ہر پل مجھے تری آواز دکھائی کیوں نہیں دیتے مگر، کہاں ہو ...