تانتیا
کرفیو کی رات تھی۔ پت جھڑ کی تیز ہوائیں سسکیاں بھررہی تھیں۔ ویران گلیوں میں کتے رو رہے تھے۔ کیسانوا ہوٹل خاموشی میں اونگھتا ہوا نظر آرہا تھا۔ رقص گاہ کے ہنگامے سرد تھے۔ جام منہ اوندھائے پڑے تھے۔ باورچی خانے کی چمنی سے نہ دھواں نکل رہا تھا ، نہ چنگاریاں اڑ رہی تھی۔ باہر گلی میں ...