Shaukat Hayat

شوکت حیات

ستر کی دہائی میں ابھرنے والے ممتاز افسانہ نگاروں میں شامل۔تلخ سماجی حقیقتوں کی کہانیاں لکھنے کے مشہور۔

One of the prominent short story writers to emerge during the 70s. Known for his stories of social realism.

شوکت حیات کی رباعی

    سرخ اپارٹمنٹ

    ابھی ابھی اس کی نظر دور سے آتی ہوئی کار کے شیشے سے جھانکتے ہوئے دیرینہ رفیق عامر کے چہرے پر پڑی تھی۔ مسکراتے ہوئے چہرے پر عجیب اپنائیت تھی۔ اس کے پاؤں ڈگمگائے تھے۔ آنکھوں کے آگے اندھیرا چھانے لگا تھا۔ لیکن اس نے جسم کی ساری قوت صرف کر کے اپنے آپ کو سنبھال لیا تھا۔ وہ ...

    مزید پڑھیے

    شکنجہ

    ’’میرا بچہ۔۔۔میرا بچہ۔۔۔‘‘ دفعتاً فضا میں چیخ بلند ہوئی۔ پلیٹ فارم پر یہاں سے وہاں تک ہنگامہ مچ گیا۔ لوگ بے تحاشہ مغرب کی جانب لپکے۔ بھیڑ کے درمیان ایک ادھیڑ آدمی اپنے سینے پر ہاتھ مارتے ہوئے، ’’میرا بچہ۔۔۔ میرا بچہ۔۔۔‘‘ کی رٹ لگائے ہوئے تھا۔ اس کی آنکھیں جن میں خوف و ...

    مزید پڑھیے

    اپنا گوشت

    امی کےکہنے پر ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھ گیا تھا لیکن کھانے کی اشتہا بالکل نہیں تھی۔ بڑے ابو کے بارے میں بس کچھ دیر پہلے خبر ملی تھی۔ مجھ پر عجیب سکتہ طاری ہوا۔ یوں لگا جیسے دل بیٹھ گیا ہو۔ اندرون میں کوئی عمارت گرتی چلی جارہی ہو۔ چہرے پر خون سمٹ آیا۔ عجیب وحشت آگئیں لمحات تھے۔ پی ...

    مزید پڑھیے

    گنبد کے کبوتر

    بے ٹھکانہ کبوتروں کا غول آسمان میں پرواز کر رہا تھا۔ متواتر اڑتا جارہا تھا۔ اوپر سے نیچے آتا۔ بے تابی اور بے چینی سے اپنا آشیانہ ڈھونڈتا اور پھر پرانے گنبد کو اپنی جگہ سے غائب دیکھ کر مایوسی کے عالم میں آسمان کی جانب اڑجاتا۔ اڑتے اڑتے ان کے بازو شل ہوگئے۔ جسم کا سارا لہو ...

    مزید پڑھیے

    بھائی

    اس روز گہما گہمی اوربھیڑ بھاڑ والے شہر میں اچانک انہوں نے محسوس کیا کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ لوگوں کی رفتار غیر معمولی ہوگئی ہے۔ لوگ کہنے اور کچھ چھپانے کے انداز میں مختلف ٹولیوں میں بٹ کر سرگوشیاں کر رہے ہیں۔ سورج روبہ زوال تھا۔ تازہ لہو کی مہک، سراسیمگی اور وحشت کا سناٹا اس اندیشے کو ...

    مزید پڑھیے

    چیخیں

    اسکول کی گوری چٹّی پرنسپل لوگوں کی بھیڑ دیکھ کر مسکرا رہی تھی۔ اچانک ایک چیخ ابھری۔ سمجھ میں نہیں آیا کہ کس سمت سے بلند ہوئی۔ تمام لوگ سراسیمگی کے عالم میں ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔ چیخ کے بعد مکمل سنّاٹا اور خموشی تھی۔ لوگ اپنے خیالوں میں گُم ہوگئے۔ کچھ دیر بعد چیخ پھربلند ...

    مزید پڑھیے

    مسٹر گلیڈ

    ہم سب قبرستان میں اکٹھا تھے۔ لوگ انہیں پاگل اور مجذوب کہتے تھے۔ میں انہیں نیک اور ہوش مند انسان کا درجہ دیتا تھا۔ جن کی زندگی میں دنیا داری کے مکر و فریب نے جب جب اپنا گھر بنانے کی کوشش کی، انہوں نے خود سے اسے تاراج کردیا۔ ان کی بعض حرکتیں عجیب و غریب ضرور تھیں، لیکن مجموعی ...

    مزید پڑھیے

    گھونسلا

    ٹرین کسی ویران علاقے سے گزر رہی تھی۔ کمپارٹمنٹ میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ اس کا اسٹیشن قریب آرہاتھا۔ کسی نے اس کے اندر اس کے پھیپھڑے کو بے دردی کے ساتھ اپنی گرفت میں لے لیا۔ ’’بدبخت تیراکوئی اسٹیشن ہے۔۔۔؟‘‘ دبائو بڑھتا گیا۔ اس کی سانس اکھڑنے لگی۔ آس پاس بیٹھے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    سانپوں سے نہ ڈرنے والا بچہ

    عبد المنان سے وہ میری آخری ملاقات تھی۔ اس کے بعد سے اسے دیکھنے کے لئے آنکھیں ترس گئیں۔ جب بھی دفتر کے کیمپس میں داخل ہتے ہوئے آدم قد چہار دیواری پر نظر پڑتی تو نگاہوں میں عبد المنان روشنی کے جھماکے کی طرح نمودار ہوتا۔ اس کا دبلا پتلا جسم۔ دھونکنی کی طرح پھولتا بچکتا سینہ ...

    مزید پڑھیے

    بلی کا بچہ

    اس رات پو پھٹنے سے قبل عجیب واقعہ پیش آیا۔ آنکھوں سے دیکھتے ہوئے بھی یقین نہ ہوتا تھا اور نہ دل اس حقیقت کو ماننے کے لئے آمادہ تھا، لیکن ہم لوگ اپنی آنکھوں سے جو کچھ دیکھ رہے تھے، اسے واہمے کے ذیل میں کیسے رکھا جائے، یہ سمجھ میں نہ آتا تھا۔ لیکن اس عجیب و غریب واقعے کو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2