ترا دل یار اگر مائل کرے ہے
ترا دل یار اگر مائل کرے ہے تو جان اب تجھ کو صاحب دل کرے ہے تجلی کو نہیں تکرار ہرگز یہاں تکرار اب جاہل کرے ہے رعایت بوجھ تو معشوق کا جور کہ تجھ کو عشق میں کامل کرے ہے تو کھو مت دین کو دنیا کے پیچھے کوئی یہ کام بھی عاقل کرے ہے بڑی دشمن تری غفلت ہے ہر دم کہ تجھ کو موت سے غافل کرے ...