Shahid Jameel Ahmad

شاہد جمیل احمد

اہم پاکستانی فکشن نویس اور شاعر۔ اردو اور پنجابی زبان میں لکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

Important fiction writer and poet of Pakistan, well known in the Urdu and Punjabi circles.

شاہد جمیل احمد کے تمام مواد

7 افسانہ (Story)

    زندگی

    کُوڑے کے ڈھیر پر بائیں کروٹ کے بل دائیں بازُو اور ٹانگ کو ایل کی شکل میں پھیلا کر بوڑھا ڈیوڈ اس طرح لیٹا تھا جیسے اُس کے پہلو میں جُوس کے خالی ڈبے ، بوتلیں ، سٹرا ، ٹِن اور پھلوں کے چِھلکے نہیں بلکہ گورے پاؤں والی خود لیٹی ہو ۔پاؤں کے دُودھیا پنجے سے پُھوٹتی مِلکی روشنی کے انعکاس ...

    مزید پڑھیے

    معدوم

    ایک پُورے چاند کی رات جب سارا گاؤں سویا ہوا تھا، ہر جانب ہُو کا عالم طاری تھا مگر ایک پل کو بھی اُس کی آنکھ نہ لگی تھی ۔ شب کی خاموشی میں بھینسوں کی جُگالی اور پھنکار کی آوازیں اُس کی سماعت کے ذریعے اُس کے دماغ کے ڈھول کی جھلی پر اس طرح برس رہی تھی گویا جنگل میں شیر ڈکار رہے ہوں ۔ ...

    مزید پڑھیے

    ہمزاد

    ٹھک، ٹھک،ٹھک! کون ہے بھئی؟ میں ہُوں! میں کون؟میں اِبنِ فلاں!اِبنِ فلاں کون؟اِبنِ فلااں!اِبنِ فلاں کون؟ حد ہو گئی بھئی !یہ کنڈیالے چوہے جیسے بالوں والا بابا میری جان کو آ گیا ہے۔یہ حیات کا مُنکر نکیر ممات سے پہلے ہی پُوچھ کر رہے گا کہ آخر میں کون ہوں۔اگرچہ یہ دروازہ بھی میرے لئے ...

    مزید پڑھیے

    پیچاک

    دریا، کنارا ، دور تک چھوٹے اور درمیانے پیڑوں کے جُھنڈ اور پھر ایک بڑا درخت۔ درخت کا بھی کوئی نام نہیں ، اِسے بس ہم اس کی چھایا اور داڑھی سے پہچانتے ہیں ۔ جب ہم درخت کی داڑھی دیکھتے ہیں تو کبھی اپنی چھاتی کے بالوں کو دیکھتے ہیں ، کبھی اپنی بغلوں کو اور کبھی اپنی ٹانگوں کے بِیچ ۔ وہ ...

    مزید پڑھیے

    ایک رات کی خاطر

    میرے کندھوں سے کب اترے گا صابی تو بولتا کیوں نہیں؟ تجھے پتہ ہے اب میں بوڑھا ہو چکا ہوں۔ میرے قویٰ جواب دے گئے ہیں۔ تجھے لاد کر دو قدم چلتا ہوں تو میری سانس پھول جاتی ہے۔ مجھے ناف پڑ جاتی ہے ناف ٹھیک ہوتی ہے توچک پڑ جاتی ہے اے زلیخا کے معبود تجھے مجھ پر ترس کیوں نہیں آتا؟ تو نے مجھے ...

    مزید پڑھیے

تمام