شبینہ ادیب کے تمام مواد

1 غزل (Ghazal)

    تو کسی راستے کا مسافر رہے تیری ایک ایک ٹھوکر اٹھا لاؤں گی

    تو کسی راستے کا مسافر رہے تیری ایک ایک ٹھوکر اٹھا لاؤں گی اپنی بے چین پلکوں سے چن چن کے میں تیرے رستے کے پتھر اٹھا لاؤں گی میں ورق پیار کا موڑ سکتی نہیں زندگی میں تجھے چھوڑ سکتی نہیں تو اگر میرے گھر تک نہیں آئے گا میں ترے پاس ہی گھر اٹھا لاؤں گی آنسوؤں کا یہ موسم چلا جائے گا میرے ...

    مزید پڑھیے