سیما شرما میرٹھی کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    روز اک راستہ بدلتا ہے

    روز اک راستہ بدلتا ہے میرا دل بے خودی میں چلتا ہے آندھیاں ہی اکھاڑتی ہیں اسے آندھیوں میں ہی پیڑ پلتا ہے باغ نے کس سے دشمنی کر لی کون ہر پھول کو مسلتا ہے جانتا ہی نہیں یہاں کوئی کس بہانے سے دل بہلتا ہے پار ہو جائے دشت ہی سیماؔ نیند میں اتنا کون چلتا ہے

    مزید پڑھیے

    رات دن آگ میں پلا سورج

    رات دن آگ میں پلا سورج بن چراغ حرم جلا سورج زندگی دھوپ چھاؤں دونوں ہے ہر کسی کو سکھا گیا سورج آج جی بھر کے دھوپ کھانی ہے مدتوں بعد ہے اگا سورج سانجھ سے اب وصال ہونے کو ہے سہما سہما تھکا تھکا سورج سامنا پیاس سے ہوا جب جب آب کی سمت چل پڑا سورج بھول جا رات کا چبھا کانٹا پھول اب تو ...

    مزید پڑھیے

    بتاؤ موت کیا ہے زندگی کیا

    بتاؤ موت کیا ہے زندگی کیا کسی نے بھید یہ کھولا کبھی کیا یہ آنکھیں سرخ سی کیوں ہو رہی ہیں کسی کی یاد کی بارش ہوئی کیا بجھے ہیں کیوں چراغ دل سبھی کے ہوا نے کی ہے کوئی دل لگی کیا ہنسے کیوں پھول سارے کھلکھلا کر کسی نے کی ہے ان کو گدگدی کیا محبت تو محبت ہی ہے صاحب کہوں اس کو بری کیا ...

    مزید پڑھیے

    حقیقت زیست کی سمجھا نہیں ہے

    حقیقت زیست کی سمجھا نہیں ہے وہ اپنے دشت سے گزرا نہیں ہے اندھیرے رقص کرتے ہیں مسلسل کہ سورج رات کو آتا نہیں ہے کرے گا خود کشی ہی ایک دن وہ سکوں جس ذہن کو ملتا نہیں ہے اٹھائے گھومتی ہے زرد پتے ہوا سے اور کچھ چلتا نہیں ہے نہ ڈوبو شمع میں پروانو تم، یہ دہکتی آگ ہے دریا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    مرے خطوں کو جلانے سے کچھ نہیں ہوگا

    مرے خطوں کو جلانے سے کچھ نہیں ہوگا ہوا میں راکھ اڑانے سے کچھ نہیں ہوگا سمجھنے والے تو دل کی زباں سمجھتے ہیں محبتوں کو جتانے سے کچھ نہیں ہوگا ستم ظریفی رہی وقت کی جو دل ٹوٹا کسی پہ دوش لگانے سے کچھ نہیں ہوگا نئی اڑان کی خاطر پروں کو تول ذرا قفس میں شور مچانے سے کچھ نہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام