سرور عالم راز کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    بیان قصۂ بے چارگی کیا جائے

    بیان قصۂ بے چارگی کیا جائے جو دل کی رہ گئی دل میں اسے کہا جائے یہ زندگی ہے تو پھر موت کس کو کہتے ہیں نہ رویا جائے ہے مجھ سے نہ ہی ہنسا جائے ترے خیال کی آسودگی معاذ اللہ یہ جب بھی آئے ہے اک عمر کا گلا جائے فقیہ شہر بھی بکنے لگے سر بازار غریب شہر کہاں جائے اور کیا جائے

    مزید پڑھیے

    تمام دنیا میں ڈھونڈ آیا میں گم شدہ زندگی کی صورت

    تمام دنیا میں ڈھونڈ آیا میں گم شدہ زندگی کی صورت ملی تو مجھ کو حیات مضطر مگر ملی اجنبی کی صورت سبق ہے سیکھا ہم اہل دل نے یہ عجز کی سر بلندیوں سے کہ ایک سجدہ ہے کافی لیکن ہو بندگی بندگی کی صورت عجیب دستور عاشقی ہے نہ میں ہی میں ہوں نہ تم ہی تم ہو نہ دوستی دوستی کی صورت نہ دشمنی ...

    مزید پڑھیے

    واقف تھے کہاں ہم دل نا چار سے پہلے

    واقف تھے کہاں ہم دل نا چار سے پہلے کم بخت محبت کے اس آزار سے پہلے نظریں تو اٹھاتے ذرا دیوار سے پہلے اک آن تو مل بیٹھتے تکرار سے پہلے دیوانہ کوئی لائیں گے مجھ جیسا کہاں سے سوچا نہیں یہ آپ نے انکار سے پہلے پابستہ جگر سوختہ دلگیر زباں بند سو ظلم سہے دیدۂ خوں بار سے پہلے یہ کوئی ...

    مزید پڑھیے

    جس قدر شکوے تھے سب حرف دعا ہونے لگے

    جس قدر شکوے تھے سب حرف دعا ہونے لگے ہم کسی کی آرزو میں کیا سے کیا ہونے لگے بے کسی نے بے زبانی کو زباں کیا بخش دی جو نہ کہہ سکتے تھے اشکوں سے ادا ہونے لگے ہم زمانہ کی سخن فہمی کا شکوہ کیا کریں جب ذرا سی بات پر تم بھی خفا ہونے لگے رنگ محفل دیکھ کر دنیا نے نظریں پھیر لیں آشنا جتنے ...

    مزید پڑھیے

    اقرار وفا امید کرم کچھ کہہ نہ سکے کچھ بھول گئے

    اقرار وفا امید کرم کچھ کہہ نہ سکے کچھ بھول گئے وعدے وہ ترے مبہم مبہم کچھ کہہ نہ سکے کچھ بھول گئے سرشاریٔ الفت کا عالم کچھ کہہ نہ سکے کچھ بھول گئے جذبات کی وہ دھیمی سرگم کچھ کہہ نہ سکے کچھ بھول گئے آلام کی وہ یورش پیہم کچھ کہہ نہ سکے کچھ بھول گئے ڈوبی ہوئی نبضوں کا عالم کچھ کہہ نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    نوشتۂ پس دیوار

    یہ رنگ و بو یہ نظارے یہ بزم آرائی نیاز و ناز و ادا حسن عشق رعنائی شباب نظم و غزل در پئے شکیبائی مجھے یہ ساعت گذراں کہاں پہ لے آئی قرار دیکھ لیا اضطرار دیکھ لیا غم حبیب غم روزگار دیکھ لیا اداس چہروں پہ اڑتا غبار دیکھ لیا نوائے شوق کو بے اختیار دیکھ لیا خزاں گزیدہ سا رنگ بہار دیکھ ...

    مزید پڑھیے