Sardar Genda Singh Mashriqi

سردار گینڈا سنگھ مشرقی

  • 1857 - 1909

سردار گینڈا سنگھ مشرقی کے تمام مواد

25 غزل (Ghazal)

    رہتا ہے کب اک روش پر آسماں

    رہتا ہے کب اک روش پر آسماں کھاتا ہے چکر پہ چکر آسماں کر دیا برباد اک دم میں مجھے کیا کیا تو نے ستم گر آسماں آہ کرتے ہیں ہزاروں دل فگار پر نہ ٹوٹا تیرا خنجر آسماں روند ڈالوں پاؤں کے نیچے تجھے دل میں آتا ہے جفا گر آسماں رات کو برساتا ہے پتھر اگر دن کو برساتا ہے اخگر آسماں

    مزید پڑھیے

    کوئی اس سے نہیں کہتا کہ یہ کیا بے وفائی ہے

    کوئی اس سے نہیں کہتا کہ یہ کیا بے وفائی ہے چرا کر دل مرا اب آنکھ بھی اپنی چرائی ہے اٹھو اے مے کشو آباد مے خانہ کریں چل کر ذرا دیکھو تو کیا کالی گھٹا گھنگھور چھائی ہے بتوں کے عشق سے ہم باز آئے ہیں نہ آئیں گے نہیں پروا ہمیں دشمن اگر ساری خدائی ہے نشاط دل کو دشمن کے بنائیں گے اسی سے ...

    مزید پڑھیے

    تیری محفل میں جتنے اے ستم گر جانے والے ہیں

    تیری محفل میں جتنے اے ستم گر جانے والے ہیں ہمیں ہیں ایک ان میں جو ترا غم کھانے والے ہیں عدم کے جانے والو دوڑتے ہو کس لیے ٹھہرو ذرا مل کے چلو ہم بھی وہیں کے جانے والے ہیں صفائی اب ہماری اور تمہاری ہو تو کیوں کر ہو وہی دشمن ہیں اپنے جو تمہیں سمجھانے والے ہیں کسے ہم دوست سمجھیں اس ...

    مزید پڑھیے

    رہ کر مکان میں مرے مہمان جائیے

    رہ کر مکان میں مرے مہمان جائیے میرا بھی ایک بار کہا مان جائیے کہتا ہر ایک ہے تری تصویر دیکھ کر اس شکل اس شبیہ کے قربان جائیے مجھ کو پلا کے بزم میں کہنے لگے وہ آج بس جائیے یہاں سے مری جان جائیے سنبل نے آج نرگس حیراں سے یہ کہا جب جائیے چمن میں پریشان جائیے میں نے کہا یہ ان سے جب ...

    مزید پڑھیے

    جس کا راہب شیخ ہو بت خانہ ایسا چاہیے

    جس کا راہب شیخ ہو بت خانہ ایسا چاہیے محتسب ساقی بنے مے خانہ ایسا چاہیے رکھتا ہے سر خوش ہمیں ایک چشم میگوں کا خیال ہو نہ جو پیماں شکن پیمانہ ایسا چاہیے ہو خیال دیر دل میں اور نہ ہو پاس حرم عاشقوں کا مسلک رندانہ ایسا چاہیے اک نگاہ ناز پر قرباں کرے ہوش و خرد عشق بازی کے لیے فرزانہ ...

    مزید پڑھیے

تمام