دعاؤں میں اثر باقی نہ آہوں میں اثر باقی
دعاؤں میں اثر باقی نہ آہوں میں اثر باقی ہے کچھ لے دے کے گر باقی تو ہے اک چشم تر باقی یہ کیسا حادثہ گزرا یہ کیسا سانحہ بیتا نہ آنگن ہے نہ چھت باقی نہ ہیں دیوار و در باقی چمن والوں کی بد ذوقی پہ کلیاں جان کھوتی ہیں نہ ہیں اہل نظر باقی نہ کوئی دیدہ ور باقی پتا کیا پوچھتے ہیں آپ ہم ...