شب ہجر آہ کدھر گئی کہوں کس سے نالہ کدھر گیا
شب ہجر آہ کدھر گئی کہوں کس سے نالہ کدھر گیا جو گزر گئی وہ گزر گئی جو گزر گیا وہ گزر گیا جو تمہاری آنکھ سے گر پڑا جو تمہارے دل سے اتر گیا وہ غریب جیتے جی مر گیا وہ کہاں گیا وہ کدھر گیا کوئی اپنے بچنے کا ڈھب نہیں کوئی زندگی کا سبب نہیں مرے پاس دل بھی تو اب نہیں وہ ادھر گئے یہ ادھر ...