جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر
جب نہ تب سنئے تو کرتا ہے وہ اقرار بغیر گفتگو ہم سے اسے پر نہیں انکار بغیر بزم میں رات بہت سادہ و پر فن تھے ولے گرمیٔ بزم کہاں اس بت عیار بغیر دیکھ بیمار کو تیرے یہ طبیبوں نے کہا ہو چکی اس کو شفا شربت دیدار بغیر جان پر آ بنی ہمدم مری خاموشی سے بات کچھ بن نہیں آتی ہے اب اظہار ...