Rajneesh Sachan

رجنیش سچن

رجنیش سچن کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    انا سے دیکھو کتنا بھر گئے ہیں

    انا سے دیکھو کتنا بھر گئے ہیں تو کیا ہم زندگی سے ڈر گئے ہیں مرے اندر لیا کرتے ہیں سانسیں وہ سارے لوگ جو اب مر گئے ہیں ہم اب جائیں یہاں سے بھی تو کیسے ابھی آتے ہیں وہ کہہ کر گئے ہیں ابھی ممکن نہیں ملنا خدا سے ابھی تو شیخ صاحب گھر گئے ہیں تمہیں پرہیز ہے تو مت کرو عشق جنہیں کرنا ...

    مزید پڑھیے

    ہر اک چھوٹی سے چھوٹی بات پر ناداں نکلتی ہے

    ہر اک چھوٹی سے چھوٹی بات پر ناداں نکلتی ہے کہیں تم کھو نہ جاؤ سوچ کر ہی جاں نکلتی ہے نہ جانے کیسے کیسے درد سینے میں سلگتے ہیں نہ جانے کیسی کیسی سانس کچھ حیراں نکلتی ہے کتابت سے نہ جو سیکھا وہ دنیا نے سکھایا ہے خوشی کتنی بجا ہو درد سے پنہاں نکلتی ہے عجب ہے زندگی مشکل ہوئی آسان ...

    مزید پڑھیے

    درد سارے شب خاموش میں گر جاتے ہیں

    درد سارے شب خاموش میں گر جاتے ہیں اشک جاہل ہیں مرے ہوش میں گر جاتے ہیں بندگی ہم نے طبیعت میں وہ پائی ہے کہ بس سر خداؤں کے کئی دوش میں گر جاتے ہیں جانے لغزش کو ہماری سکوں آئے گا کہاں در سے اٹھتے ہیں تو آغوش میں گر جاتے ہیں تیرے کوچے سے گزرتے ہوئے خوشیوں کے قدم تیز چلتے ہیں مگر جوش ...

    مزید پڑھیے

    پہلے یہ جسم جلایا جائے

    پہلے یہ جسم جلایا جائے بعد میں شوک منایا جائے اس کی نظروں میں اگر آنا ہے اس کی باتوں میں نہ آیا جائے اب تو گردن پہ ہی بن آئی ہے اب تو نظروں کو اٹھایا جائے کس کو ہر شے سے محبت ہے بھلا کس کو آئینہ بنایا جائے وہ جو آئے نہ بلایا جائے وہ نہ آئے جو بلایا جائے ایسی باتیں جو سکھانے کی ...

    مزید پڑھیے