تباہی بستیوں کی ہے نگہبانوں سے وابستہ
تباہی بستیوں کی ہے نگہبانوں سے وابستہ گھروں کا رنج ویرانی ہے مہمانوں سے وابستہ سفر قدموں سے وابستہ ہے لیکن راستہ اپنا گلستانوں سے وابستہ نہ ویرانوں سے وابستہ صداقت بھی تو ہو جاتی ہے مقتول فریب آخر حقیقت بھی تو ہو جاتی ہے افسانوں سے وابستہ سپرد خاک ہم نے ہی کیا کتنے عزیزوں ...