Purshottam Abbi Azer

پرشوتم ابّی آذر

پرشوتم ابّی آذر کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    ہم نے تو کاٹ لی ہے سزا آپ خوش رہیں

    ہم نے تو کاٹ لی ہے سزا آپ خوش رہیں محفوظ تم کو رکھے خدا آپ خوش رہیں دو پل ملے خوشی کے ہیں ان کو سنوار لیں کل کی خبر ہے کس کو پتا آپ خوش رہیں پایا سکون ہم نے تھا بانہوں میں آپ کی پھر سے نصیب ہوگا وہ کیا آپ خوش رہیں سامان اپنا باندھ کے تم اٹھ کے چل دیے چاروں طرف ہے بہکی ہوا آپ خوش ...

    مزید پڑھیے

    آپ کی سنگت کا یہ انداز من کو بھا گیا

    آپ کی سنگت کا یہ انداز من کو بھا گیا گردش دوراں میں ہم کو مسکرانا آ گیا ٹوٹ کر برسا جو بادل گھپ اندھیرا چھا گیا تھا اجالا دن کا لیکن روشنی کو کھا گیا قاتلوں نے جسم میرا ریزہ ریزہ کر دیا خون بکھرا رنگ بن کر وادیاں چمکا گیا آگ سے تو بچ گیا میں موت آنی تھی مگر بچتے بچتے پھر بھی میں ...

    مزید پڑھیے

    سورج اگا تو پھول سا مہکا ہے کون کون

    سورج اگا تو پھول سا مہکا ہے کون کون اب دیکھنا یہی ہے کہ جاگا ہے کون کون باہر سے اپنے روپ کو پہچانتے ہیں سب بھیتر سے اپنے آپ کو جانا ہے کون کون لینے کے سانس یوں تو گنہ گار ہیں سبھی یہ دیکھیے کہ شہر میں زندہ ہے کون کون اپنا وجود یوں تو سمیٹے ہوئے ہیں ہم دیکھو ان آندھیوں میں بکھرتا ...

    مزید پڑھیے

    آدمی ہوں دیوتا بننا نہیں

    آدمی ہوں دیوتا بننا نہیں میں کسی سے بھی کبھی روٹھا نہیں سچ کا حامی تو رہا جھوٹھا نہیں جھوٹ میرے پاس بھی پھٹکا نہیں حادثوں سے دیکھ میں ٹوٹا نہیں میں کسی سے بھی کبھی جلتا نہیں خوشیاں آئیں تو کبھی جھوما نہیں دکھ ملے تو میں کبھی رویا نہیں غم ملے جو راہ میں سسکا نہیں آنسوؤں میں ...

    مزید پڑھیے