پروین مرزا کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    دوستی نہ کی ہوگی کھیل ہی کیا ہوگا

    دوستی نہ کی ہوگی کھیل ہی کیا ہوگا آپ نے ہمیں سوچا غیر خوش ہوا ہوگا میری روح میں کتنے زخم کھل گئے دیکھو کوئی دل کے آنگن میں درد بو گیا ہوگا جو بھی اس سے ملتا ہے خواب بننے لگتا ہے کون جانے کس کس سے اس نے کیا کہا ہوگا راستے میں پل بھر ہی وہ ہمیں ملے بس پھر شہر میں کہانی کا سلسلہ چلا ...

    مزید پڑھیے

    ان کو میرے ضبط غم سے بھی گلہ رہ جائے گا

    ان کو میرے ضبط غم سے بھی گلہ رہ جائے گا مشکلیں جب ختم ہوں گی حوصلہ رہ جائے گا رفتہ رفتہ دل بھی ٹھہرا آنکھ سے آنسو رکے ہم یہ سمجھے تھے کہ یہ غم جان لے کر جائے گا ایک اک کر کے زمیں سے سب گلے مل جائیں گے جانے پہچانوں سے رشتہ یاد کا رہ جائے گا منزلوں کی خواہشیں جب توڑ دیں گی دل میں ...

    مزید پڑھیے