اپنی تدبیر نہ تقدیر پہ رونا آیا
اپنی تدبیر نہ تقدیر پہ رونا آیا دیکھ کر چپ تری تصویر پہ رونا آیا کیا حسیں خواب محبت نے دکھائے تھے ہمیں جب کھلی آنکھ تو تعبیر پہ رونا آیا اشک بھر آئے جو دنیا نے ستم دل پہ کئے اپنی لٹتی ہوئی جاگیر پہ رونا آیا خون دل سے جو لکھا تھا وہ مٹا اشکوں سے اپنے ہی نامے کی تحریر پہ رونا ...