Naushad Ali

نوشاد علی

مشہور فلم موسیقار اور دادا صاحب پھالکے انعام یافتہ۔ شعری مجموعے کا نام ’آٹھواں سُر‘

Famous music director and Dadasaheb Phalke Award winner. He published a book of Urdu poetry titled Aathwaan Sur ("The Eighth Note").

نوشاد علی کی غزل

    اپنی تدبیر نہ تقدیر پہ رونا آیا

    اپنی تدبیر نہ تقدیر پہ رونا آیا دیکھ کر چپ تری تصویر پہ رونا آیا کیا حسیں خواب محبت نے دکھائے تھے ہمیں جب کھلی آنکھ تو تعبیر پہ رونا آیا اشک بھر آئے جو دنیا نے ستم دل پہ کئے اپنی لٹتی ہوئی جاگیر پہ رونا آیا خون دل سے جو لکھا تھا وہ مٹا اشکوں سے اپنے ہی نامے کی تحریر پہ رونا ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو معاف کیجئے رند خراب جان کے

    مجھ کو معاف کیجئے رند خراب جان کے آنکھوں پہ ہونٹ رکھ دئیے جام شراب جان کے حشر میں اے خدا نہ لے مجھ سے حساب خیر و شر میں نے تو سب بھلا دیا رات کا خواب جان کے وقت نے از رہ کرم بخشا تھا مجھ کو تاج زر میں نے ہی خود جھٹک دیا سر کا عذاب جان کے منصف وقت آخرش تجھ کو بھی چپ سی لگ گئی میرا ...

    مزید پڑھیے

    سب کچھ سر بازار جہاں چھوڑ گیا ہے

    سب کچھ سر بازار جہاں چھوڑ گیا ہے یہ کون کھلی اپنی دکاں چھوڑ گیا ہے جاتے ہی کسی کے نہ وہ نغمہ نہ اجالا خاموش چراغوں کا دھواں چھوڑ گیا ہے وحشی تو گیا لے کے وہ زنجیر و گریباں اک نوحہ کناں خالی مکاں چھوڑ گیا ہے سو قافلے اس راہ سے آئے بھی گئے بھی اب تک میں وہیں ہوں وہ جہاں چھوڑ گیا ...

    مزید پڑھیے

    بہت ہی دل نشیں آواز پا تھی

    بہت ہی دل نشیں آواز پا تھی نہ جانے تم تھے یا باد صبا تھی بجا کرتی تھیں کیا شہنائیاں سی خموشی بھی ہماری جب نوا تھی وہ دشمن ہی سہی یارو ہمارا پر اس کی جو ادا تھی کیا ادا تھی سبھی عکس اپنا اپنا دیکھتے تھے ہماری زندگی وہ آئینہ تھی چلا جاتا تھا ہنستا کھیلتا میں نگاہ یار میری رہنما ...

    مزید پڑھیے

    ہائے کیسی وہ شام ہوتی ہے

    ہائے کیسی وہ شام ہوتی ہے داستاں جب تمام ہوتی ہے یہ تو باتیں ہیں صرف زاہد کی کہیں مے بھی حرام ہوتی ہے شام فرقت کی الجھنیں توبہ کس غضب کی یہ شام ہوتی ہے عشق میں اور قرار کیا معنی زندگی تک حرام ہوتی ہے ہو کے آتی ہے جب ادھر سے صبا کتنی نازک خرام ہوتی ہے یہ تصدق ہے ان کی زلفوں ...

    مزید پڑھیے

    اک بے قرار دل سے ملاقات کیجیے

    اک بے قرار دل سے ملاقات کیجیے جب مل گئے ہیں آپ تو کچھ بات کیجیے پہلے پہل ہوا ہے مری زندگی میں دن زلفوں میں منہ چھپا کے نہ پھر رات کیجیے نظروں سے گفتگو کی حدیں ختم ہو چکیں جو دل میں ہے زباں سے وہی بات کیجیے کل انتقام لے نہ مرا پیار آپ سے اتنا ستم نہ آج مرے ساتھ کیجیے بس ایک خامشی ...

    مزید پڑھیے

    ابھی ساز دل میں ترانے بہت ہیں

    ابھی ساز دل میں ترانے بہت ہیں ابھی زندگی کے بہانے بہت ہیں یہ دنیا حقیقت کی قائل نہیں ہے فسانے سناؤ فسانے بہت ہیں ترے در کے باہر بھی دنیا پڑی ہے کہیں جا رہیں گے ٹھکانے بہت ہیں مرا اک نشیمن جلا بھی تو کیا ہے چمن میں ابھی آشیانے بہت ہیں نئے گیت پیدا ہوئے ہیں انہیں سے جو پرسوز ...

    مزید پڑھیے

    خود مٹ کے محبت کی تصویر بنائی ہے

    خود مٹ کے محبت کی تصویر بنائی ہے اک شمع جلائی ہے اک شمع بجھائی ہے آغاز شب غم ہے کیوں سونے لگے تارے شاید مری آنکھوں سے کچھ نیند چرائی ہے میں خود بھی تپش جس کی سہتے ہوئے ڈرتا ہوں اکثر مرے نغموں نے وہ آگ لگائی ہے جب یاد تم آتے ہو محسوس یہ ہوتا ہے شیشے میں پری جیسے کوئی اتر آئی ...

    مزید پڑھیے

    ٹھوکریں کھائیے پتھر بھی اٹھاتے چلئے

    ٹھوکریں کھائیے پتھر بھی اٹھاتے چلئے آنے والوں کے لیے راہ بناتے چلئے اپنا جو فرض ہے وہ فرض نبھاتے چلئے غم ہو جس کا بھی اسے اپنا بناتے چلئے کل تو آئے گا مگر آج نہ آئے گا کبھی خواب غفلت میں جو ہیں ان کو جگاتے چلئے عزم ہے دل میں تو منزل بھی کوئی دور نہیں سامنے آئے جو دیوار گراتے ...

    مزید پڑھیے

    نہ مندر میں صنم ہوتے نہ مسجد میں خدا ہوتا

    نہ مندر میں صنم ہوتے نہ مسجد میں خدا ہوتا ہمیں سے یہ تماشہ ہے نہ ہم ہوتے تو کیا ہوتا نہ ایسی منزلیں ہوتیں نہ ایسا راستہ ہوتا سنبھل کر ہم ذرا چلتے تو عالم زیر پا ہوتا گھٹا چھاتی بہار آتی تمہارا تذکرہ ہوتا پھر اس کے بعد گل کھلتے کہ زخم دل ہرا ہوتا زمانے کو تو بس مشق ستم سے لطف ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3