رہ جنوں میں غم زندگی کو مار دیا
رہ جنوں میں غم زندگی کو مار دیا یہ نشہ تلخ تھا ہم نے مگر اتار دیا اب انتظار کی شب جانے کس نگر میں کٹے یہ دن تو ہم نے ترے شہر میں گزار دیا نہ اس نے آپ ہی سوچا فغان دل کا علاج نہ مجھ کو اشک بہانے کا اختیار دیا اک اور سال کا غم دل پہ اشک بن کے گرا اک اور سال ترے ہجر میں گزار دیا دیار ...