ڈوبتا درد کا سورج ترے اظہار میں تھا
ڈوبتا درد کا سورج ترے اظہار میں تھا ڈھونڈنے والا تجھے ذات کے انبار میں تھا آج تنہا ہوں میں اخلاص کے اس جنگل میں ایسے آہو کی طرح ہو کہ کبھی ڈار میں تھا تیشۂ یاد میں اب کھود رہا ہوں اس کو جو کبھی دفن مرے ذہن کی دیوار میں تھا دوپہر عمر کی سائے میں مری جس کے ڈھلی وہ گھنا پیڑ بھی اس ...