محسن جلگانوی کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    بساط ذات پتھرائی تو جانا

    بساط ذات پتھرائی تو جانا خبر اخبار میں آئی تو جانا سفر آساں نہیں ہے پانیوں کا جو تلوے آ گئی کائی تو جانا لہو کیا چیز ہے اظہار کیا ہے غزل کچھ اور بل کھائی تو جانا تو وہ بھی جھوٹ چہرہ جی رہا تھا جو اس کی آنکھ بھر آئی تو جانا وراثت ساری اپنے نام کر لی مگر اس نے مجھے بھائی تو ...

    مزید پڑھیے

    گھر سے نکل بھی آئیں مگر یار بھی تو ہو

    گھر سے نکل بھی آئیں مگر یار بھی تو ہو جی کو لگے کہیں کوئی کردار بھی تو ہو یہ کیا کہ برگ زرد سا ٹوٹے بکھر گئے آندھی چلے ہواؤں کی یلغار بھی تو ہو سر کو عبث ہے سنگ تواتر کا سامنا صحن مکاں میں شاخ ثمر بار بھی تو ہو انمول ہم گہر ہیں مگر تیرے واسطے بک جائیں کوئی ایسا خریدار بھی تو ...

    مزید پڑھیے

    تمام مرحلۂ فرد و ذات ہونا ہے

    تمام مرحلۂ فرد و ذات ہونا ہے صلیب چڑھنے سے پہلے صلیب ڈھونا ہے ہزار بار یزیدوں سے سامنا ہوگا ہزار بار مجھے یوں ہی قتل ہونا ہے ابھی وہ داغ گریباں پہ تبصرہ نہ کرے ابھی تو خود اسے صابن سے ہاتھ دھونا ہے سلگتی آگ کے جنگل کا اک شجر ہوں میں مرا وجود یقیناً سراب ہونا ہے ہمارے لوگ ...

    مزید پڑھیے