Maulwi Abdul Haq

مولوی عبدالحق

مولوی عبدالحق کے مضمون

    ہندوستانی کیا ہے؟

    ‏(یہ تقریر۲۱‏‎/‎فروری ۱۹۳۹ء کوآل انڈیا ریڈیو اسٹیشن دہلی سے نشر کی گئی۔) ‏ہندستانی کا لفظ آج کل بھڑوں کا چھتا بنا ہوا ہے۔ اب آل انڈیا ریڈیو اسٹیشن نے اس چھتے کو چھیڑا ہے تو اسے ڈنگ سہنے کے لیے بھی تیار ‏رہنا چاہیے۔ زبان کے معنوں میں ہندستانی کا لفظ ہمارے کسی مستند شاعر یا ...

    مزید پڑھیے

    خطبۂ صدارت انجمن ترقی پسند مصنفین ہند

    (ترقی پسند ادیبوں کا پہلا جلسہ ماہ اپریل ۱۹۳۶ ء کو لکھنؤ میں ہو اتھا۔ شعبۂ اردو کی صدارت کے لیے انہوں نے مولانا عبد الحق صاحب کو طلب کیا تھا۔ مولانا جانے کے لیے تیار تھے لیکن عین وقت پر ایک ناگریز وجہ سے شریک نہ ہو سکے۔ اس جلسے کے لیے جو خطبہ مولانا موصوف نے تحریر فرمایا تھا، وہ ...

    مزید پڑھیے

    اردو کا حال اور مستقبل

    ‏(یہ خطبۂ صدارت انجمن حمایت اسلام لاہور کے اکیانویں سالانہ اجلاس میں بحیثیت صدر شعبۂ اردو ۱۲‏‎/‎اپریل ۱۹۳۶ء کو پڑھ کر سنایا گیا۔)اے صاحبو!‏میں نے لڑکپن میں انجمن حمایت اسلام کا بچپن دیکھا تھا اور اب بڑھاپے میں اس کی جوانی کی بہار دیکھ رہا ہوں۔ میں جوں جوں بڑھتا ‏جاتا ہوں، ...

    مزید پڑھیے

    تقریر، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

    ‏(یہ تقریر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ دسمبر ۳۸ء میں کی گئی ‏تھی۔ جمیل احمد صاحب نقوی اسسٹنٹ لائبریرین یونیورسٹی نے بڑی چابک دستی سے اسے قلم بند کر لیا۔)جناب صدر اور صاحبو! ‏میری زندگی کا صرف ایک ہی مقصد ہے یعنی زبان اردو کی اشاعت اور ترقی۔ مجھے یا انجمن ترقی اردو کو کسی سیاسی ...

    مزید پڑھیے

    مقدمہ انتخاب میر

    جہاں سے دیکھئے یک شعر شور انگیز نکلے ہےقیامت کا سا ہنگامہ ہے ہر جا میرے دیواں میںمیر تقی میرؔ سرتاج شعرائے اردو ہیں۔ ان کا کلام اسی ذوق و شوق سے پڑھا جائے گا جیسے سعدی کا کلام فارسی زبان میں۔ اگر دنیا کے ایسے شاعروں کی ایک فہرست تیار کی جائے جن کا نام ہمیشہ زندہ رہےگا تو میرؔ کا ...

    مزید پڑھیے

    خطبۂ صدارت: سندھ پراونشل اردو کانفرنس

    ‏(مولانا نے یہ خطبہ بحیثیت صدرسندھ پراونشل اردو کانفرنس ۳۱‏‎/‎‏ دسمبر ۱۹۳۷ء کو کراچی میں پڑھا۔ مرتب) ‏یہ زمانہ عجیب وغریب انقلابات و تغیرات اورعجیب وغریب اختراعات و ایجادات کا ہے۔ ہم وہ عجائبات دیکھ رہے ہیں جنہیں دیکھ کر عقل ‏دنگ رہ جاتی ہے۔ تاربرقی، ٹیلی فون، ایروپلین ...

    مزید پڑھیے

    خطبۂ صدارت شعبۂ اردو ہندستانی اکیڈمی، الہ آباد

    (یہ خطبہ ہندستانی اکیڈمی الہ آبادکے شعبہ ٔ اردو کے صدر کی حیثیت سے ۱۲ جنوری ۱۹۳۶ء کوپڑھاگیا۔)جناب صدر! حضرات!اردو زبان و ادب کا جدید دور گزشتہ صدی کے آغاز سے شروع ہوتا ہے۔ اس میں چار بڑی باقاعدہ اور منظم تحریکیں عمل میں آئیں۔(۱) فورٹ ولیم کالج، کلکتہ۔(۲) دہلی کالج۔(۳) سائینٹفک ...

    مزید پڑھیے

    خطبۂ صدارت اردو کانفرنس

    ‏(آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کے ضمن میں علی گڑھ میں ایک اردو کانفرنس منعقد ہوئی تھی۔ اس کانفرنس کے صدر کی حیثیت سے ‏مولانا عبدالحق صاحب نے ۲۸‏‎/‎اپریل ۱۹۳۷ء کی شب کو ذیل کا خطبہ پڑھا تھا۔ مرتب) ‏گری زوں سوِستان کا ایک پرگنہ ہے اور پہاڑی علاقہ ہے۔ اس کی ایک بڑی خصوصیت ...

    مزید پڑھیے

    حامیان اردو

    زبانیں کہاں سے آئیں، کیسے بنیں؟ ایک طویل اور پیچیدہ بحث ہے اور اس وقت ہمارے مبحث سے خارج۔ البتہ اردو کہاں سے آئی اور کیسے آئی؟ یہ ہم بتا سکتے ہیں، اس لیے کہ اس کی عمر چھ سات سو سال سے زیادہ نہیں۔ اسے قدرت، انسانی ذوق اور انسانی ضروریات نے بنایا۔ کچھ دیر کے لیے آپ چہل قدمی کو ...

    مزید پڑھیے

    خطبۂ صدارت بہار اردو کانفرنس

    ‏(یہ خطبہ مولانا عبد الحق صاحب سیکرٹری انجمن ترقیٔ اردو ہند نے صوبہ بہار کی اردو کانفرنس میں، جو سید عبدالعزیز صاحب بیر سٹرایٹ ‏لاوزیر تعلیم کی سرپرستی میں منعقد ہوا تھا، پڑھ کر سنایا۔ ۱۹۳۶ء۔ مرتب)اے صاحبو!‏ایک مشہور مثل ہے، ’’دور کے ڈھول سہانے۔‘‘ یہ بالکل سچ ہے۔ لیکن جب ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2