Khalid Irfan

خالد عرفان

نیویارک، امریکہ میں مقیم ممتاز طنز و مزاح نگار پاکستانی شاعر

Prominent Pakistani poet of humour and satire, living in New York, USA.

خالد عرفان کی نظم

    تعطیلات

    بڑوں کو اور چھوٹوں کو انہیں صدمات نے مارا مجھے دفتر انہیں کالج کی تعطیلات نے مارا کبھی سردی کی چھٹی ہے کبھی گرمی کی چھٹی ہے یہ سب اس کے علاوہ ہیں جو ہٹ دھرمی کی چھٹی ہے کبھی تعطیل کھانے کی کبھی تعطیل پینے کی پڑھائی دو مہینے چھٹیاں ہیں دس مہینے کی ابھی پرسوں تو ہے رنگینیٔ حالات کی ...

    مزید پڑھیے

    خدا کی شان

    میں ہو گیا جو شفایاب وہ ٹھکانے لگا بخار میری جگہ ڈاکٹر کو آنے لگا مشاعرہ میں جو دریاں بچھایا کرتا تھا خدا کی شان وہ اب شعر بھی سنانے لگا وہ برتھ ڈے پہ مجھے منہ نہیں لگاتا تھا سو میں بھی اس کے گلے عید کے بہانے لگا ملا تھا پوسٹ پہ کسٹم کا اک بڑا افسر ذرا سی گھاس جو ڈالی تو دم ہلانے ...

    مزید پڑھیے

    چھوارا دیکھنا

    پہلے گیارہ تھے پسر اس سال بارہ دیکھنا عشق کے اخبار کا تازہ شمارہ دیکھنا چونکہ ہم دونوں ہی بوڑھے ہو چکے ہیں اس لئے میں سہاگن ڈھونڈھتا ہوں تم کنوارا دیکھنا میں تمہاری لاٹری میں جب نکل آیا تو پھر اپنی امی سے کہو کیا استخارا دیکھنا ان کی امی جان میں ان سے زیادہ جان ہے لذت آلو پس ...

    مزید پڑھیے

    ٹیلی ویژن

    ٹیلی ویژن عہد حاضر کا اک افلاطون ہے لگ گیا ہے جو ہمارے منہ کو یہ وہ خون ہے اس طرح ٹیلی ویژن کا ہر ڈراما ہو گیا جیسے لازم شیروانی پر پجامہ ہو گیا اشتہار اس طرح لازم ہے خبر نامے کے بعد جیسے فل اسٹاپ کی موجودگی کامے کے بعد اک ڈرامہ نشر ہوتا ہے جو آدھی رات میں وہ بہت مقبول ہے اس عہد کے ...

    مزید پڑھیے

    چکن فرائیڈ حلال رکھنا

    تمہاری دعوت قبول مجھ کو مگر تم اتنا خیال رکھنا بیئر کسی بھی برانڈ کی ہو چکن فرائیڈ حلال رکھنا بھری ہوئی ریل میں چڑھو تو تم اپنی حرمت سنبھال رکھنا نئے زمانوں کا ہے تقاضا پرائے ہونٹوں پہ گال رکھنا ادھر ہے پتھر ادھر ہے لاٹھی ذرا یہ ٹوپی سنبھال رکھنا میں اپنے سر کا خیال رکھوں تم ...

    مزید پڑھیے

    Schedule

    جاب بھی کرنی ہے کھانا بھی پکانا ہے مجھے شعر بھی کہنے ہیں مصرع بھی اٹھانا ہے مجھے مجھ کو ''ٹوپی'' بھی ضروری ہے یہاں ''ٹائی'' بھی جمعہ بھی پڑھنا ہے ڈیٹنگ پہ بھی جانا ہے مجھے ایک گوری سے بھی ملنا ہے سر ساحل عشق ایک خاتون کو اردو بھی پڑھانا ہے مجھے آج ہی میرے ''اٹرنی'' کا بھی فون آیا ...

    مزید پڑھیے

    عالیؔ جی کی گمشدہ بیاض

    بیاض چوری ہوئی ہے جناب عالیؔ کی بیاض چور نے چوری بڑی مثالی کی ضرور چور کوئی سارق ادب ہوگا اسے بیاض چرانے کا خاص ڈھب ہوگا میں ایسے چور کی دانش وری پہ ہوں حیران جو ایک رات میں بن بیٹھا صاحب دیوان جناب عالیؔ کے کالم تھے جتنے مطبوعہ سمجھ کے چھوڑ گیا ان کو نثر ممنوعہ عجیب چور تھا نثری ...

    مزید پڑھیے

    مسلم امہ کا امریکہ سے شکوہ

    کیوں گنہ گار بنوں ویزا فراموش رہوں کب تلک خوف زدہ صورت خرگوش رہوں وقت کا یہ بھی تقاضہ ہے کہ خاموش رہوں ہم نوا! میں کوئی مجرم ہوں کہ روپوش رہوں شکوہ امریکہ سے خاکم بدہن ہے مجھ کو چونکہ اس ملک کا صحرا بھی چمن ہے مجھ کو گر ترے شہر میں آئے ہیں تو معذور ہیں ہم وقت کا بوجھ اٹھائے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    کرفیو میں مشاعرہ

    کیا جانے اس ظریف کے کیا دل میں آئی تھی کرفیو میں جس نے محفل شعری سجائی تھی اللہ ایسا ذوق جہنم میں ڈال دے کرفیو میں شاعروں کو جو گھر سے نکال دے ایسے میں جب کہ شہر کے سب راستے ہوں بند سڑکوں پہ آ گئے تھے یہ با ذوق شر پسند ایسے میں جب کہ گھر سے نکلنا محال تھا لیکن یہ شاعروں کی انا کا ...

    مزید پڑھیے

    آن لائن عاشق

    نیٹ ایجاد ہوا ہجر کے ماروں کے لیے سرچ انجن ہے بڑی چیز کنواروں کے لیے جس کو صدمہ شب تنہائی کے ایام کا ہے ایسے عاشق کے لیے نیٹ بہت کام کا ہے نیٹ فرہاد کو شیریں سے ملا دیتا ہے عشق انسان کو گوگل پہ بٹھا دیتا ہے کام مکتوب کا ماؤس سے لیا جاتا ہے آہ سوزاں کو بھی اپلوڈ کیا جاتا ہے ٹیکسٹ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4