Karamat Ali Shaheedi

کرامت علی شہیدی

  • - 1840

دبستان لکھنو کے ممتاز کلاسکی شاعر

Prominent classical poet reflecting poetic tradition of Lucknow.

کرامت علی شہیدی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا

    ہزار مرتبہ دیکھا ستم جدائی کا ہنوز حوصلہ باقی ہے آشنائی کا پری اٹھی مرے پہلو سے بارہا ناکام فریفتہ ہوں تری طرز دل ربائی کا مجھے عذاب جہنم کہ بت پرست ہوں میں وہ بت بہشت میں دعویٰ جسے خدائی کا فضائے باغ سے ہے گوشۂ قفس خوش تر گر اپنے دل میں نہ ہو دغدغہ رہائی کا ادب نہ وادئ وحشت ...

    مزید پڑھیے

    مشام بلبل میں رشک گل کی ہنوز بو بھی نہیں گئی ہے

    مشام بلبل میں رشک گل کی ہنوز بو بھی نہیں گئی ہے ابھی وہ نام خدا ہے غنچہ نسیم چھو بھی نہیں گئی ہے نہ عشق سرمے کا نے مسی کا نہ شوق غمزے کا نے ہنسی کا گماں ہو گر تم کو آرسی کا سو رو بہ رو بھی نہیں گئی ہے بلا کو اس کی خبر ہے کہتے ہیں کس کو معشوق کیا ہے عاشق ہنوز کانوں میں اس پری کے یہ ...

    مزید پڑھیے

    در پردہ ستم ہم پہ وہ کر جاتے ہیں کیسے

    در پردہ ستم ہم پہ وہ کر جاتے ہیں کیسے گر کیجے گلا صاف مکر جاتے ہیں کیسے آنے میں تو سو طرح کی صحبت تھی شب وصل دیکھیں گے پر اب اٹھ کے سحر جاتے ہیں کیسے رنجش کا مری پاس نہیں آپ کو مطلق برہم تجھے ہم دیکھ کے ڈر جاتے ہیں کیسے غصے میں نیا رنگ نکالے ہیں پری رو جوں جوں یہ بگڑتے ہیں سنور ...

    مزید پڑھیے

    جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے

    جی چاہے گا جس کو اسے چاہا نہ کریں گے ہم عشق و ہوس کو کبھی یکجا نہ کریں گے اے کاش چھٹیں عہد شکن بن کے جہاں میں باز آئے وفاداری کا دعویٰ نہ کریں گے گو حسن پرستی نہ ہو خاطر سے فراموش خوش قامتوں کا یاد سراپا نہ کریں گے نرگس کی شب تیرہ میں لوٹیں گے بہاریں پر سرمگیں آنکھوں کی تمنا نہ ...

    مزید پڑھیے

    منزل سفر عشق کی زنہار نہ ٹوٹے

    منزل سفر عشق کی زنہار نہ ٹوٹے جب تک کمر‌ قافلہ سالار نہ ٹوٹے اس پند سے دل ناصح دیں دار نہ ٹوٹے بت توڑنے میں کعبے کی دیوار نہ ٹوٹے بے فکر رہے بندہ نقاب رخ جاناں ہم سے کبھی قفل در گلزار نہ ٹوٹے جب تک نہ گوارہ ہو تجھے نزع کی تلخی پرہیز ترا اے دل بیمار نہ ٹوٹے ہر روز ہو جب سیکڑوں ...

    مزید پڑھیے