کبیر اطہر کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    جہاں سانسیں نہیں چلتیں وہاں کیا چل رہا ہے

    جہاں سانسیں نہیں چلتیں وہاں کیا چل رہا ہے بہشت خاک میں اے رفتگاں کیا چل رہا ہے پرانے دکھ نئے کپڑے پہن کر آ گئے ہیں یہ اپنے شہر میں آزردگاں کیا چل رہا ہے یہ جن کے اشک میری جان کو آئے ہوئے ہیں میں ان سے پوچھ بیٹھا تھا میاں کیا چل رہا ہے ہمارا بھوک نے منہ بھر دیا ہے گالیوں ...

    مزید پڑھیے

    کبھی فراق کبھی لذت وصال میں رکھ

    کبھی فراق کبھی لذت وصال میں رکھ مجھ اعتدال سے عاری کو اعتدال میں رکھ نچا رہا ہے مجھے انگلیوں پہ عشق ترا تمام عمر اسی رقص بے مثال میں رکھ دکھی ہو دل تو اترتی ہے شاعری مجھ پر تجھے غزل کی قسم ہے مجھے ملال میں رکھ تو چاہتا ہے اگر کار۔آفتاب کروں مرا عروج مری ساعت زوال میں رکھ ترے ...

    مزید پڑھیے

    بگڑتا زخم ہنر آشکارا کرنا پڑا

    بگڑتا زخم ہنر آشکارا کرنا پڑا ہمیں بھی داد کا مرہم گوارا کرنا پڑا بہت ہوس تھی مجھے رزق شعر کی لیکن جو مل رہا تھا اسی پر گزارا کرنا پڑا کھڑی تھی میرے لئے آنسوؤں کی بارش میں سو تیری یاد سے ملنا گوارا کرنا پڑا میں اس سے کم پہ زمانہ مرید کر لیتا خیال عشق میں جتنا تمہارا کرنا ...

    مزید پڑھیے

    ہم سایے سے طلب کروں پانی کے بعد کیا

    ہم سایے سے طلب کروں پانی کے بعد کیا رہتا ہے ہوش نقل مکانی کے بعد کیا یہ کیسی توڑ پھوڑ ہے شہر وجود میں آتنک مچ گیا ہے جوانی کے بعد کیا پانی کے پاؤں کاٹنے پہ تل گئے ہو تم دریا میں بچ رہے گا روانی کے بعد کیا باتوں کے ساتھ منہ سے ٹپکنے لگا ہے خوں مر جاوں گا میں ہجر بیانی کے بعد ...

    مزید پڑھیے

    جو عام سا اک سوال پوچھا تو کیا کہیں گے

    جو عام سا اک سوال پوچھا تو کیا کہیں گے کسی نے ہم سے بھی حال پوچھا تو کیا کہیں گے جو سر کے بل خاک میں گڑے ہیں کسی نے ان سے بلندیوں کا مآل پوچھا تو کیا کہیں گے زمانے بھر کو تو ہم نے خاموش کر دیا ہے جو دل نے بھی اک سوال پوچھا تو کیا کہیں گے جنہیں ہمارے لہو کی لت ہے کسی نے ان سے خمار ...

    مزید پڑھیے