میں زمیں ٹھہرا تو اس کو آسماں ہونا ہی تھا
میں زمیں ٹھہرا تو اس کو آسماں ہونا ہی تھا آسماں ہو کر اسے نا مہرباں ہونا ہی تھا پیاس کی تحریر سے تو یہ عیاں ہونا ہی تھا بے نشاں باطل تو حق کو جاوداں ہونا ہی تھا روح کی تجسیم سے ممکن ہوئی ہے زندگی لا مکاں کے واسطے بھی اک مکاں ہونا ہی تھا وہ گنہ کی سرزمیں پر جنتوں کا خواب تھا اس ...