Imam Bakhsh Nasikh

امام بخش ناسخ

لکھنو کے ممتاز اور رجحان ساز کلاسیکی شاعر,مرزا غالب کے ہم عصر

One of the most prominent and trend-setter classical poets from Lucknow. Contemporary of Mirza Ghalib.

امام بخش ناسخ کے تمام مواد

44 غزل (Ghazal)

    صاف قاصد کو واں جواب ملا

    صاف قاصد کو واں جواب ملا میرے خط کا یہی جواب ملا آج ذرے کو آفتاب ملا کہ مجھے ساغر شراب ملا کہتے ہیں صبح دم وہ دیکھ کے منہ جائے آئینہ آفتاب ملا بے ثبات اپنی بزم عیش جو ہے شیشۂ مے کی جا حباب ملا بخت نے پائی جب کہ بیداری میرے پائے طلب کو خواب ملا ہو گیا دل جو آبلہ ساقی سمجھے ہم ...

    مزید پڑھیے

    جی لیتی ہے وہ زلف سیہ فام ہمارا

    جی لیتی ہے وہ زلف سیہ فام ہمارا بجھتا ہے چراغ آج سر شام ہمارا ایسا کوئی گمنام زمانے میں نہ ہوگا گم ہو وہ نگیں جس پہ کھدے نام ہمارا اول تو نہ قاصد کو رہے کوئے صنم یاد پہنچے تو فراموش ہو پیغام ہمارا ہم گو کہ ہیں دیوانے مگر غرق یم اشک یونان کے مانند ہوا نام ہمارا مے پائی نہ پینے ...

    مزید پڑھیے

    مجھ کو اب ساقیٔ گلفام سے کچھ کام نہیں

    مجھ کو اب ساقیٔ گلفام سے کچھ کام نہیں مے سے کچھ کام نہیں جام سے کچھ کام نہیں دل میں خوش آئی ہیں صحرا کی ببولیں پر خار اب کسی سرو گل اندام سے کچھ کام نہیں اپنے آرام سے ہوں دشت جنوں میں تنہا کسی محبوب دل آرام سے کچھ کام نہیں خانہ برباد ہوں صحرا میں بگولوں کی طرح سقف و دیوار و در و ...

    مزید پڑھیے

    ہوئے رونے سے مرے دیدۂ بے دار سفید

    ہوئے رونے سے مرے دیدۂ بے دار سفید بلکہ اشکوں نے کیا رنگ شب تار سفید آنکھیں خوش چشموں کی تجھ پر ہوئیں اے یار سفید جس طرح ضعف سے ہو چہرۂ بیمار سفید ہو گیا ضعف سے میرا بدن زار سفید نظر آتا ہے صنم صورت زنار سفید ہے فقط عالم بالا سے مدد مستوں کی کون جز ماہ کرے خانۂ خمار ...

    مزید پڑھیے

    کون سا تن ہے کہ مثل روح اس میں تو نہیں

    کون سا تن ہے کہ مثل روح اس میں تو نہیں کون گل ہے جو ترا مسکن برنگ بو نہیں جام نرگس میں کہاں شبنم جو نکلے آفتاب یار کے آگے مری آنکھوں میں اک آنسو نہیں یاد گیسو میں ہوا میرا یہ دھجی سا بدن مجھ پہ پھبتی کہتے ہیں موباف ہے گیسو نہیں جسم ایسا گھل گیا ہے مجھ مریض عشق کا دیکھ کر کہتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام