میں نے طوفان سے پہلے کا اشارہ دیکھا
میں نے طوفان سے پہلے کا اشارہ دیکھا ان کی انگڑائی کا جب شوخ نظارہ دیکھا اپنی قسمت کو کیا میں نے حوالے اس کے اس نے جاتے ہوئے مڑ کر جو دوبارہ دیکھا میں نے ہر پھول میں پائی ہے تمہاری خوشبو یعنی ہر چہرے میں بس چہرہ تمہارا دیکھا ہم تو بس آج تلک تیرے ہی شیدائی ہیں تم نے سب دیکھا مگر ...