مئے کوثر کا اثر چشم سیہ فام میں ہے
مئے کوثر کا اثر چشم سیہ فام میں ہے ساقیٔ مست عجب کیف ترے جام میں ہے دیکھیے فیصلۂ یاس و تمنا کیا ہو صبح محشر کی جھلک تیرگئ شام میں ہے نگہ مست کا پھر زہد شکن دور چلے پھر ڈھلے بادۂ سرجوش جو اس جام میں ہے چھا گئے شیوۂ بیداد پہ دل کش نغمے میں قفس میں ہوں کہ صیاد مرے دام میں ہے مطمئن ...