بظاہر تجھ سے ملنے کا کوئی امکاں نہیں ہے
بظاہر تجھ سے ملنے کا کوئی امکاں نہیں ہے دلاسوں سے بہلتا یہ دل ناداں نہیں ہے چمن میں لاکھ بھی برسے اگر ابر بہاراں تو نخل دل ہرا ہونے کا کچھ امکاں نہیں ہے ہوائے وقت نے جس بستئ دل کو اجاڑا ہے اسے آباد کرنا کام کچھ آساں نہیں ہے وہ اک دیوار ہے حائل ہمارے درمیاں جو کسی روزن کا اس میں ...