Bubbles Hora Saba

ببلس ھورہ صبا

ببلس ھورہ صبا کی غزل

    بے قراری دل مضطر کی بڑھائی ہم نے

    بے قراری دل مضطر کی بڑھائی ہم نے آج پھر تم سے کوئی آس لگائی ہم نے مشکلیں راہ وفا میں بھی بنائیں آساں رسم الفت تو بہ ہر طور نبھائی ہم نے شاید آ جاؤ کسی روز کبھی لوٹ کے تم بس اسی آس میں ہر راہ سجائی ہم نے تم کبھی تھے نہ ہمارے نہ کبھی ہو گے صنم یہ سمجھنے میں بہت دیر لگائی ہم نے ہائے ...

    مزید پڑھیے

    سوز فراق دل میں چھپائے ہوئے ہیں ہم

    سوز فراق دل میں چھپائے ہوئے ہیں ہم اور لب پہ اک سکوت سجائے ہوئے ہیں ہم جو آشنا نہیں ہیں محبت کی آنچ سے کیوں آس ان سے پھر بھی لگائے ہوئے ہیں ہم شعلے جو بجھ چکے ہیں انہیں تم ہوا نہ دو دل میں ہی ایک آگ لگائے ہوئے ہیں ہم توبہ رے ان کی سنگ دلی اور شوق دید کیا خوب حال اپنا بنائے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    جس نے جانا جہاں تماشا ہے

    جس نے جانا جہاں تماشا ہے اس کی ٹھوکر میں یہ زمانہ ہے بے غرض ہار جیت سے جو ہو زندگی اس کی فاتحانہ ہے فکر جو خود گرفت میں رکھے اس کا انداز شاعرانہ ہے گرم رکھتا ہے جو خودی اپنی بے نیازی سے وہ شناسا ہے دو ہی پل کا ہے کھیل سارا صباؔ بعد میں خاک سب کو ہونا ہے

    مزید پڑھیے

    بے رخی نے اس کی کیسا یہ اشارا کر دیا

    بے رخی نے اس کی کیسا یہ اشارا کر دیا وقت سے پہلے قیامت کا نظارا کر دیا لاکھ کہنے پر بھی اس نے رخ پہ رکھا تھا نقاب اک جھلک کی آرزو کو ناگوارا کر دیا چل پڑے دامن جھٹک کر ہم کو پیچھے چھوڑ کر تنہا آغاز سفر پر کیوں دوبارہ کر دیا خود ہی لو امید کی اس نے جگائی اور پھر توڑ کر امید خود ہی ...

    مزید پڑھیے

    مری زندگی ہے تنہا تمہیں کچھ اثر تو ہوتا

    مری زندگی ہے تنہا تمہیں کچھ اثر تو ہوتا کوئی دوست تم سا ہوتا کوئی ہم سفر تو ہوتا یہ تمام سائے اپنے چلوں کب تلک سمیٹے کوئی ہم نشیں تو ہوتا کوئی چارہ گر تو ہوتا کبھی کچھ گمان ہوتا مجھے منزلوں کا اپنی جسے اپنا ہم نے سمجھا وہی راہبر تو ہوتا میں کہاں سے لاؤں قسمت جو بنوں تمہارے ...

    مزید پڑھیے

    خامشی میں قیاس میرا ہے

    خامشی میں قیاس میرا ہے بندشیں ہی لباس میرا ہے خواب پھولوں کے آنکھ نے گوندھے پھر چمن کیوں اداس میرا ہے کوئی تعبیر خواب مل جاتی کیا مقدر ہی یاس میرا ہے حسرتوں آج دور ہی رہنا آج پھر دل اداس میرا ہے تو گزر جا ادھر صباؔ بن کر اے صنم یہ سپاس میرا ہے

    مزید پڑھیے

    پاس ہونے کا اشارا مل گیا

    پاس ہونے کا اشارا مل گیا اب تو جینے کا سہارا مل گیا ڈھل گیا سورج تو کچھ ایسا لگا صبح نو کا اک نظارا مل گیا تم ملے تو مل گئی ہے زندگی مرتے مرتے بھی سہارا مل گیا نا امیدی کو ملی امید اک اک سہارا جب تمہارا مل گیا ڈوبنے والی تھی کشتی جان کی اب تو ساحل کا کنارا مل گیا یہ زمین و آسماں ...

    مزید پڑھیے

    سنگ کو چھوڑ کے تو نے کبھی سوچا ہی نہیں

    سنگ کو چھوڑ کے تو نے کبھی سوچا ہی نہیں اپنی ہستی میں خدا کو کبھی ڈھونڈا ہی نہیں الجھا الجھا سا ہے کیوں اپنے بھرم میں ہر دم تو نے خود اپنے گریبان میں جھانکا ہی نہیں تیرے ہونے سے کرم اس کا نظر آتا ہے تجھ سے بڑھ کر کوئی شاہد وہ دکھاتا ہی نہیں اس کے بندوں میں اسے ڈھونڈ اگر ہے ...

    مزید پڑھیے

    خوشیاں تھیں بے وفا نہ رہیں زندگی کے ساتھ

    خوشیاں تھیں بے وفا نہ رہیں زندگی کے ساتھ غم با وفا تھے چلتے رہے آدمی کے ساتھ ڈھلنے لگی جوانی جو آئی تھی چار دن ٹھہرا بڑھاپا قبر تلک رہبری کے ساتھ انداز زندگی کے بدل کر جیو سدا اپنوں کی بے رخی کو سہو تم خوشی کے ساتھ پوجا ہے میں نے روز و شب اس قدر اسے اس کا ہی نام لکھتی رہی شاعری ...

    مزید پڑھیے

    شکوہ نصیب کا نہ کرے بار بار تو

    شکوہ نصیب کا نہ کرے بار بار تو مشکل حیات ہنس کے ہمیشہ گزار تو کیوں فکر حال و ماضی کی کرتا ہے روز و شب سب اس کو اختیار ہے بے اختیار تو مایوس کیوں جفاؤں سے ہوتا ہے بے وجہ سب کے گلے میں ڈال وفاؤں کے ہار تو خوددار بن خودی کی طلب لے کے جی سدا بے فکر اس پہ جان بھی کر دے نثار تو وہ سر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2