بے قراری دل مضطر کی بڑھائی ہم نے
بے قراری دل مضطر کی بڑھائی ہم نے آج پھر تم سے کوئی آس لگائی ہم نے مشکلیں راہ وفا میں بھی بنائیں آساں رسم الفت تو بہ ہر طور نبھائی ہم نے شاید آ جاؤ کسی روز کبھی لوٹ کے تم بس اسی آس میں ہر راہ سجائی ہم نے تم کبھی تھے نہ ہمارے نہ کبھی ہو گے صنم یہ سمجھنے میں بہت دیر لگائی ہم نے ہائے ...