Basit Bhopali

باسط بھوپالی

بھوپال کے مشہور شاعر، عشقیہ جذبات سے لبریز شاعری کے ساتھ سیاسی نظمیں بھی کہیں

A famous poet from Bhopal, wrote poems of love and political concerns

باسط بھوپالی کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    ہر طرف سوز کا انداز جداگانہ ہے

    ہر طرف سوز کا انداز جداگانہ ہے مطمئن شمع ہے یا رقص میں پروانہ ہے برتر از وہم و تصور مرا مے خانہ ہے زندگی کیا ہے مری لغزش مستانہ ہے وہ جو اک شوق جنوں ساز کا افسانہ ہے آنکھ شاید کہے دل تو ابھی دیوانہ ہے ہوش آیا نہ کبھی میں نے جنوں کو سمجھا داور حشر یہیں تک مرا افسانہ ہے اب نگہ ان ...

    مزید پڑھیے

    شوق کو بے ادب کیا عشق کو حوصلہ دیا

    شوق کو بے ادب کیا عشق کو حوصلہ دیا عذر نگاہ دوست نے جرم نظر سکھا دیا آہ وہ بد نصیب آہ نالۂ عندلیب آہ میرا فسانۂ الم جیسے مجھے سنا دیا ٹوٹ سکا نہ پستئ فکر و نظر کا سلسلہ دام نہ قفس کو ہم نے خود دام و قفس بنا دیا میرے مذاق دید کی شرم اسی کے ہاتھ ہے جس نے شعاع حسن کو حسن نظر بنا ...

    مزید پڑھیے

    ان کا برباد کرم کہنے کے قابل ہو گیا

    ان کا برباد کرم کہنے کے قابل ہو گیا درد پہلو میں جہاں بھی تھا وہیں دل ہو گیا بارہا دیکھا ہے دل نے او مرے محو خرام حشر اٹھا اور ترے قدموں میں شامل ہو گیا دل جہاں اچھلا فضائے دو جہاں پر چھا گیا عرصۂ کونین جب سمٹا مرا دل ہو گیا بے خبر رہنا ہی اچھا اس جہان غیر میں مٹ گیا جو واقف ...

    مزید پڑھیے

    عشق ستم پرست کیا حسن ستم شعار کیا

    عشق ستم پرست کیا حسن ستم شعار کیا ہم بھی انہیں کے ہیں تو پھر اپنا بھی اعتبار کیا عشرت زیست کی قسم عشرت مستعار کیا غم بھی جو مستقل نہ ہو غم کا بھی اعتبار کیا مٹتی ہوئی حیات کیا لٹتی ہوئی بہار کیا یعنی قریب صبح غم شمع کا اعتبار کیا یاد سے ان کی کام رکھ درد کا اہتمام رکھ موت بھی آ ...

    مزید پڑھیے

    سب کائنات حسن کا حاصل لئے ہوئے

    سب کائنات حسن کا حاصل لئے ہوئے بیٹھا ہوں دل میں عشق کی محفل لئے ہوئے اک اک نظر فریبیٔ ساحل لئے ہوئے ہر موج سامنے ہے مرا دل لئے ہوئے سرمایۂ نشاط غم دل لئے ہوئے ہوں یعنی کیف عشق کا حاصل لئے ہوئے پھر کشتیٔ حیات ہے گرداب غم کے ساتھ طوفان بے نیازیٔ ساحل لئے ہوئے جی چاہتا ہے تھک کے ...

    مزید پڑھیے

تمام