Aziz-ur-Rahman Shaheed Fatehpuri

عزیز الرحمن شہید فتح پوری

عزیز الرحمن شہید فتح پوری کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    لمحوں نے یوں سمیٹ لیا فاصلہ بہت

    لمحوں نے یوں سمیٹ لیا فاصلہ بہت میں نے پڑھا تو کچھ نہ تھا لیکن پڑھا بہت کتنے جنوں نواز بچھڑ کے چلے گئے جوش جنوں کے ساتھ نہ تھا ولولہ بہت ڈوبا سفینہ جس میں مسافر کوئی نہ تھا لیکن بھرے ہوئے تھے وہاں نا خدا بہت سو دائروں میں بٹ کے نمایاں نہ ہو سکے سوچو اگر تو ہوگا بس اک دائرہ ...

    مزید پڑھیے

    یادوں کا جزیرہ شب تنہائی میں

    یادوں کا جزیرہ شب تنہائی میں مصروف ہے یادوں کی پذیرائی میں اب بھی وہی اظہار تغافل کا مزاج اب بھی وہی اندیشہ شناسائی میں اثبات نفی ہو کہ نفی ہو اثبات کیوں جاؤں میں الفاظ کی گہرائی میں کچھ لوگ تو منزل کی خبر بھی لے آئے ہم مست رہے لذت خود رائی میں چھوڑوں بھی خیال ان کا تو کیا ...

    مزید پڑھیے

    تیری یادیں ہیں جنہیں دل میں بسا رکھا ہے

    تیری یادیں ہیں جنہیں دل میں بسا رکھا ہے ہم نے اس آگ کو سینے میں دبا رکھا ہے شہر ہو دشت تمنا ہو کہ دریا کا سفر تیری تصویر کو سینے سے لگا رکھا ہے یہ تو ممکن ہی نہیں حسن کا فیضان نہ ہو عشق نے حسن کو ارمان بنا رکھا ہے کیسا سورج ہے کہ دیتا نہیں ظلمت کو شکست کیوں اندھیروں نے اجالوں کو ...

    مزید پڑھیے

    عجیب کیفیت آخر تلک رہی دل کی

    عجیب کیفیت آخر تلک رہی دل کی فراز دار میں بھی جستجو تھی منزل کی وہ حسن جس سے ملا ہے مجھے شعور وفا خدا نہیں تھا تو کیوں وحئ عشق نازل کی تراشے کتنے ہی بت آذری کے فن نے مگر ملی نہ ایک بھی صورت ترے مقابل کی اب آنکھیں بند ہیں تاکہ کوئی سمجھ نہ سکے مری نگاہ میں تصویرہوگی قاتل کی دماغ ...

    مزید پڑھیے

    کمال یہ ہے کہ دنیا کو کچھ پتہ نہ لگے

    کمال یہ ہے کہ دنیا کو کچھ پتہ نہ لگے ہو التجا بھی کچھ ایسی کہ التجا نہ لگے پرانی باتیں ہیں اب ان کا ذکر بھی چھوڑو اگر کسی کو سناؤں تو اک فسانہ لگے وہ ایک لمحہ تھا جس نے کیا مجھے بسمل میں داستان بتاؤں تو اک زمانہ لگے بسے ہیں جلوے کچھ ایسے نگاہ عاشق میں جسے بھی دیکھے کوئی تجھ سے ...

    مزید پڑھیے

تمام