Azhar Adeeb

اظہر ادیب

شاعر،انشائیہ نگار اور ادیب

Poet,Prosaist

اظہر ادیب کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    کیا تیرا کیا میرا خواب

    کیا تیرا کیا میرا خواب جس کی قسمت اس کا خواب بابا آنکھیں نعمت ہیں مت دیکھا کر بابا خواب سارے سروں پر دستاریں خواب اور دیوانے کا خواب میں نے اجرت مانگی تھی اس نے ہاتھ پہ رکھا خواب بانٹ آتے ہیں بچوں میں روز اک جھوٹا سچا خواب شب بھر آنکھ میں بھیگا تھا پورے دن میں سوکھا خواب اک ...

    مزید پڑھیے

    در ٹوٹنے لگے کبھی دیوار گر پڑے

    در ٹوٹنے لگے کبھی دیوار گر پڑے ہر روز میرے سر پہ یہ تلوار گر پڑے اتنا بھی انحصار مرے سائے پر نہ کر کیا جانے کب یہ موم کی دیوار گر پڑے سانسیں بچھا کے سوؤں کہ دست نسیم سے شاید کسی کے جسم کی مہکار گر پڑے ٹھہرے تو سائبان ہوا نے اڑا دئے چلنے لگے تو راہ کے اشجار گر پڑے ہر زاویے پہ سوچ ...

    مزید پڑھیے

    کچھ اب کے رسم جہاں کے خلاف کرنا ہے

    کچھ اب کے رسم جہاں کے خلاف کرنا ہے شکست دے کے عدو کو معاف کرنا ہے ہوا کو ضد کہ اڑائے گی دھول ہر صورت ہمیں یہ دھن ہے کہ آئینہ صاف کرنا ہے وہ بولتا ہے تو سب لوگ ایسے سنتے ہیں کہ جیسے اس نے کوئی انکشاف کرنا ہے مجھے پتہ ہے کہ اپنے بیان سے اس نے کہاں کہاں پہ ابھی انحراف کرنا ہے چراغ ...

    مزید پڑھیے

    در و دیوار سے ڈر لگ رہا تھا

    در و دیوار سے ڈر لگ رہا تھا ترا گھر بھی مرا گھر لگ رہا تھا اسی نے سب سے پہلے ہار مانی وہی سب سے دلاور لگ رہا تھا جسے مہتاب کہتا تھا زمانہ ترے کوچے کا پتھر لگ رہا تھا جگہ اب چھوڑ دوں بیٹے کی خاطر وہ کل میرے برابر لگ رہا تھا خبر کیا تھی بگولوں کا ہے مسکن پرے سے تو سمندر لگ رہا ...

    مزید پڑھیے

    گھنیری چھاؤں کے سپنے بہت دکھائے گئے

    گھنیری چھاؤں کے سپنے بہت دکھائے گئے سوال یہ ہے کہ کتنے شجر اگائے گئے ملی ہے اور ہی تعبیر آ کے منزل پر وہ اور خواب تھے رستے میں جو دکھائے گئے مرے لہو سے مجھے منہدم کرایا گیا دیار غیر سے لشکر کہاں بلائے گئے دیے بنا کے جلائی تھیں انگلیاں ہم نے اندھیری شب کی عدالت میں ہم بھی لائے ...

    مزید پڑھیے

تمام