Azhar Abbas

اظہر عباس

اظہر عباس کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    ایسے پامال کہ پہچان میں آتے ہی نہیں

    ایسے پامال کہ پہچان میں آتے ہی نہیں پھول سے چہرے مرے دھیان میں آتے ہی نہیں روک لیتی ہے کہیں راہ میں نوحوں کی صدا خوش نوا گیت مرے کان میں آتے ہی نہیں یوں تو کیا کیا نہ لیا زاد سفر چلتے ہوئے چند سپنے ہیں جو سامان میں آتے ہی نہیں اس طرف لڑنے پہ آمادہ ہے لشکر اپنا اور سالار کہ میدان ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ قندیل رخ یار کی جانب مت دیکھ

    دیکھ قندیل رخ یار کی جانب مت دیکھ تیز تلوار ہے تلوار کی جانب مت دیکھ بول کتنی ہے ترے سامنے قیمت میری چھوڑ بازار کو بازار کی جانب مت دیکھ دیکھنا ہے تو مجھے دیکھ کہ میں کیسا ہوں میرے اجڑے ہوئے گھر بار کی جانب مت دیکھ اور بڑھ جائے گی تنہائی تجھے کیا معلوم ایسی تنہائی میں دیوار کی ...

    مزید پڑھیے

    قدم قدم نشان ڈھونڈھتا رہا

    قدم قدم نشان ڈھونڈھتا رہا میں اک نیا جہان ڈھونڈھتا رہا بہت سے قافلے ملے تھے راہ میں میں اپنا کاروان ڈھونڈھتا رہا نکل گیا جو میں حدود وقت سے تو مجھ کو آسمان ڈھونڈھتا رہا ادھر میں در بدر مکان کے لئے ادھر مجھے مکان ڈھونڈھتا رہا عجیب شخص ہوں خوشی کا ایک پل غموں کے درمیان ...

    مزید پڑھیے

    ہوائے تیز کے آگے کہاں رہے گا کوئی

    ہوائے تیز کے آگے کہاں رہے گا کوئی دیے پہ وقت سدا مہرباں رہے گا کوئی اے دوست ہم بھی زمیں پر دھوئیں کی صورت ہیں فضا میں کتنا دھواں ہے دھواں رہے گا کوئی عجیب نقش بنائے ہیں وحشت دل نے مگر یہ ریت ہے اس پر نشاں رہے گا کوئی مکان دل کی سبھی رونقیں مکینوں سے مکین ہی نہ رہے تو مکاں رہے گا ...

    مزید پڑھیے

    عجیب لگتا ہے یوں ہی بچھا ہوا بستر

    عجیب لگتا ہے یوں ہی بچھا ہوا بستر یہ ایک عمر سے خالی پڑا ہوا بستر سنا رہا ہے کہانی ہمیں مکینوں کی مکاں کے ساتھ یہ آدھا جلا ہوا بستر نہ جانے کون سا لمحہ بناۓ ہجرت ہو میں کھولتا ہی نہیں ہوں بندھا ہوا بستر اداسیاں نہ شکن در شکن نظر آتیں ترے وجود سے ہوتا بھرا ہوا بستر اڑا رہا ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام