Ahmad Shahryar

احمد شہریار

ایران میں مقیم معروف پاکستانی شاعر

Well-known Pakistani poet residing in Iran

احمد شہریار کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    دیا نصیب میں نہیں ستارہ بخت میں نہیں

    دیا نصیب میں نہیں ستارہ بخت میں نہیں تو کیا شرار بھی وجود سنگ سخت میں نہیں مری بقا کا راز ہے مسافرت مسافرت سو نقش پا بغیر میرے ساز و رخت میں نہیں مجھے ہے شہر کے گھروں سے صرف اس قدر گلہ کہ بھائی حسن آسمان لخت لخت میں نہیں مرا کمال منحصر ہے میرے اختصار پر مری نمو کا شائبہ کسی درخت ...

    مزید پڑھیے

    وہ مر گیا صدائے نوحہ گر میں کتنی دیر ہے

    وہ مر گیا صدائے نوحہ گر میں کتنی دیر ہے کہ سانحہ تو ہو چکا خبر میں کتنی دیر ہے ہمارے شہر کی روایتوں میں ایک یہ بھی تھا دعا سے قبل پوچھنا اثر میں کتنی دیر ہے مقابلہ ہے رقص کا بگولا کب کا آ چکا مگر پتا نہیں ابھی بھنور میں کتنی دیر ہے خدائے مہر آسماں اجال دے کہ یوں نہ ہو دئیے کو ...

    مزید پڑھیے

    یادوں کی تجسیم پہ محنت ہوتی ہے

    یادوں کی تجسیم پہ محنت ہوتی ہے بیکاری بھرپور مشقت ہوتی ہے ایسا خالی اور اتنا گنجان آباد آئینے کو دیکھ کے حیرت ہوتی ہے دیواروں کا اپنا صحرا ہوتا ہے اور کمروں کی اپنی وحشت ہوتی ہے اس کو یاد کرو شدت سے یاد کرو اس سے تنہائی میں برکت ہوتی ہے بچپن جوبن اور بڑھاپا اور پھر موت سب ...

    مزید پڑھیے

    راز درون آستیں کشمکش بیاں میں تھا

    راز درون آستیں کشمکش بیاں میں تھا آگ ابھی نفس میں تھی شعلہ ابھی زباں میں تھا وہ جو کہیں تھا وہ بھی میں اور جو نہیں تھا وہ بھی میں آپ ہی تھا زمین پر آپ ہی آسماں میں تھا لمس صدائے ساز نے زخم نہال کر دیے یہ تو وہی ہنر ہے جو دست طبیب جاں میں تھا خواب زیاں ہیں عمر کا خواب ہیں حاصل ...

    مزید پڑھیے

    غبار وقت کے گر آر پار دیکھئے گا

    غبار وقت کے گر آر پار دیکھئے گا تو ایک پل میں مرا شہسوار دیکھئے گا میں ایک بار اسے پھیروں گا اپنی گردن پر اور آپ بس مرے خنجر کی دھار دیکھئے گا کسی کا نقش نہیں باندھئے گا آنکھوں میں جسے بھی دیکھیے آئینہ وار دیکھئے گا کبھی نہ لوٹ کے آئیں گے آپ جانتا ہوں پر آئیے تو مرا انتظار ...

    مزید پڑھیے

تمام