مضمون

اردو کی مقبولیت کے اسباب

گری زوں سوسنان کا ایک پرگنہ ہے اور پہاڑی علاقہ ہے۔ اس کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہاں بہت سی زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ان کے ہاں قدیم سے ایک روایت مشہور چلی آ رہی ہے کہ خلاق عالم نے فرشتہ کلمائیل کو بیجوں بھرے تھیلے دیے اور فرمایا جاؤ تم دنیا کا ایک چکر لگاؤ۔ فرشتے نے ارشاد ...

مزید پڑھیے

اچھی کتاب

پڑھنے کی عادت بہت اچھی ہے لیکن پڑھنے پڑھنے میں فرق ہے اورکتاب کتاب میں فرق ہے۔ میں ایک بدمعاش اور پاجی آدمی سے باتیں یا بے تکلّفی کرتے ہوئے جھپکتا ہوں اور آپ بھی میرے اس فعل کو بُری نظر سے دیکھتے ہیں لیکن میں اس سے زیادہ تر بُری اور پاجی کتاب پڑھتا ہوں، نہ آپ کو ناگوار گزرتا ہے ...

مزید پڑھیے

مخلوط زبان

(یہ مقالہ انجمن روح ادب الہ آباد کے اجلاس منعقدہ ۲۱ دسمبر ۱۹۴۱ میں پڑھا گیا)جناب صدر و حضرات!اردو پر ایک اعتراض یہ بھی کیا جاتا ہے کہ یہ مخلوط زبان ہے۔ یہاں کی خالص زبان نہیں۔ دوغلی ہے۔ اس سے تو کسی کو انکار نہیں ہو سکتا کہ یہ ٹھیٹ ہندوستانی زبان ہے اور رسوا ہندوستان کے کسی ...

مزید پڑھیے

خطبۂ صدارت بہار اردو کانفرنس

‏(یہ خطبہ مولانا عبد الحق صاحب سیکرٹری انجمن ترقیٔ اردو ہند نے صوبہ بہار کی اردو کانفرنس میں، جو سید عبدالعزیز صاحب بیر سٹرایٹ ‏لاوزیر تعلیم کی سرپرستی میں منعقد ہوا تھا، پڑھ کر سنایا۔ ۱۹۳۶ء۔ مرتب)اے صاحبو!‏ایک مشہور مثل ہے، ’’دور کے ڈھول سہانے۔‘‘ یہ بالکل سچ ہے۔ لیکن جب ...

مزید پڑھیے

حامیان اردو

زبانیں کہاں سے آئیں، کیسے بنیں؟ ایک طویل اور پیچیدہ بحث ہے اور اس وقت ہمارے مبحث سے خارج۔ البتہ اردو کہاں سے آئی اور کیسے آئی؟ یہ ہم بتا سکتے ہیں، اس لیے کہ اس کی عمر چھ سات سو سال سے زیادہ نہیں۔ اسے قدرت، انسانی ذوق اور انسانی ضروریات نے بنایا۔ کچھ دیر کے لیے آپ چہل قدمی کو ...

مزید پڑھیے

خطبۂ صدارت اردو کانفرنس

‏(آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کے ضمن میں علی گڑھ میں ایک اردو کانفرنس منعقد ہوئی تھی۔ اس کانفرنس کے صدر کی حیثیت سے ‏مولانا عبدالحق صاحب نے ۲۸‏‎/‎اپریل ۱۹۳۷ء کی شب کو ذیل کا خطبہ پڑھا تھا۔ مرتب) ‏گری زوں سوِستان کا ایک پرگنہ ہے اور پہاڑی علاقہ ہے۔ اس کی ایک بڑی خصوصیت ...

مزید پڑھیے

خطبۂ صدارت شعبۂ اردو ہندستانی اکیڈمی، الہ آباد

(یہ خطبہ ہندستانی اکیڈمی الہ آبادکے شعبہ ٔ اردو کے صدر کی حیثیت سے ۱۲ جنوری ۱۹۳۶ء کوپڑھاگیا۔)جناب صدر! حضرات!اردو زبان و ادب کا جدید دور گزشتہ صدی کے آغاز سے شروع ہوتا ہے۔ اس میں چار بڑی باقاعدہ اور منظم تحریکیں عمل میں آئیں۔(۱) فورٹ ولیم کالج، کلکتہ۔(۲) دہلی کالج۔(۳) سائینٹفک ...

مزید پڑھیے

خطبۂ صدارت: سندھ پراونشل اردو کانفرنس

‏(مولانا نے یہ خطبہ بحیثیت صدرسندھ پراونشل اردو کانفرنس ۳۱‏‎/‎‏ دسمبر ۱۹۳۷ء کو کراچی میں پڑھا۔ مرتب) ‏یہ زمانہ عجیب وغریب انقلابات و تغیرات اورعجیب وغریب اختراعات و ایجادات کا ہے۔ ہم وہ عجائبات دیکھ رہے ہیں جنہیں دیکھ کر عقل ‏دنگ رہ جاتی ہے۔ تاربرقی، ٹیلی فون، ایروپلین ...

مزید پڑھیے

مقدمہ انتخاب میر

جہاں سے دیکھئے یک شعر شور انگیز نکلے ہےقیامت کا سا ہنگامہ ہے ہر جا میرے دیواں میںمیر تقی میرؔ سرتاج شعرائے اردو ہیں۔ ان کا کلام اسی ذوق و شوق سے پڑھا جائے گا جیسے سعدی کا کلام فارسی زبان میں۔ اگر دنیا کے ایسے شاعروں کی ایک فہرست تیار کی جائے جن کا نام ہمیشہ زندہ رہےگا تو میرؔ کا ...

مزید پڑھیے

تقریر، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

‏(یہ تقریر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ دسمبر ۳۸ء میں کی گئی ‏تھی۔ جمیل احمد صاحب نقوی اسسٹنٹ لائبریرین یونیورسٹی نے بڑی چابک دستی سے اسے قلم بند کر لیا۔)جناب صدر اور صاحبو! ‏میری زندگی کا صرف ایک ہی مقصد ہے یعنی زبان اردو کی اشاعت اور ترقی۔ مجھے یا انجمن ترقی اردو کو کسی سیاسی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 52 سے 77