مضمون

غلام

خدا بہتر جانتا ہے کہ مجھ کو کس غرض کی تکمیل اور کس خیال کو پیش نظر رکھ کر پیدا کیا گیا ہے؟ مجھے تو بظاہر اپنے یہاں آنے کی کوئی خاص وجہ نہیں معلوم ہوتی۔ ہاں اگر سرکار کے چانٹوں کے لیے کسی گدی کی، بیگم صاحبہ کے طمانچوں کے لیے کسی کلے کی، صاحب زادے صاحب کی ٹھوکروں کے لیے کسی پنڈلی کی ...

مزید پڑھیے

دیار عشق

سب ہی جانتے ہیں کہ شہید میرا دوست اور بڑا پکا دوست تھا۔ یہ دوسری بات ہے کہ وہ امیر تھا اور میں غریب۔ مگر دوستی میں نہ اس نے اس بات کا کبھی خیال کیا اور نہ میں نے کبھی خدا نخواستہ اس کے روپے سے کوئی فائدہ اٹھایا۔ بلکہ میں تو یوں کہوں گا اس کی دوستی سے میں ہی کچھ نقصان میں رہتا تھا۔ ...

مزید پڑھیے

اقوام متحدہ میں پروفیسر بخاری سے ملاقات

مغربی اور مشرقی فن میں اصولی فرق میرے نزدیک ایک یہ بھی ہے کہ مغربی فن کی تصویر کو دور سے دیکھنے سے جو اس کی خوبیاں نظر آتی ہیں، وہ نزدیک سے دھبے دکھائی دیتے ہیں۔ یعنی اس کی صحیح نمائش دور سے ہی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس مشرقی فن کی تصویر کے صحیح خط وخال اور خوبیاں اس کو جس قدر بھی قریب ...

مزید پڑھیے

اردو افسانے کا نسوانی لحن

’’ہم زندگی کا احترام اُس وقت تک نہیں کرسکتے، جب تک کہ ’’ہم جنس‘‘ کا احترام کرنا نہ سیکھیں۔‘‘ (ڈاکٹر ہیولاک ایلس)مشرق اور مغرب، ہر دو اطراف کے مذہبی مفکرین کا خیال ہے کہ مرد ازل سے صاحبِ فہم و فراست ہے اور عورت ناقص العقل۔ حقوقِ نسواں کی عالمی تحاریک کے زیرِ اثر ’’برابری کا ...

مزید پڑھیے

اردو افسانے کا مابعد الطبیعیاتی آہنگ

جس موضوع پر مجھے اظہار خیال کی دعوت دی گئی ہے، اس پر سوچتے ہی میرے ذہن میں ایک جھپاکا سا ہوا اور کوئی انتالیس چالیس سال پرانی ایک تحریر روشن ہوتی چلی گئی۔ جی، جو مجھے یاد آرہی تھی اسے محمد حسن عسکری نے لکھا تھا۔ مجھے اس کا عنوان بہت عجیب لگا تھا، ’بارے آموں کا کچھ بیاں ہو جائے ‘ ...

مزید پڑھیے

پاکستان میں اردو ادب کے ستر سال

جن دنوں پورے برصغیر کا مسلمان ایک الگ وطن کا خواب دیکھ رہا تھا، یہاں کا ترقی پسند ادیب اپنے ہی ڈھب سے سوچ رہا تھا۔ ایک الگ وطن کا خیال اس کے لہو میں کسی قسم کا جوش پیدا نہیں کر رہا تھا تاہم قیام پاکستان کے بعد ادھر بھی، اور ادھر بھی ترقی پسندوں نے نئے نئے موضوعات کا در اردو ادب پر ...

مزید پڑھیے

زمینیں اور زمانے، مبین مرزا کے افسانے

مبین مرزا کی دس کہانیوں کے تازہ پراگے ’’زمینیں اور زمانے‘‘ پر بات کا آغاز، مبین ہی کے ایک افسانے ’’یخ رات کا ٹکڑا‘‘ سے ایک ٹکڑا مقتبس کرکے کرتا ہوں، ’’میں نے اکثر کہانیوں میں دیکھا ہے کہ زندگی ہی کی طرح اُن میں بھی بڑی بے حسی کے ساتھ وہ لوگ عزت دار بن کر بڑے مقام پر آبیٹھے ...

مزید پڑھیے

انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا

سقراط حکیم نے کیا خوب لطیفہ کہا ہے کہ اگر تمام اہل دنیا کی مصیبتیں ایک جگہ لا کر ڈھیر کردیں اور پھر سب کو برابر بانٹ دیں تو جو لوگ اب اپنے تئیں بدنصیب سمجھ رہے ہیں وہ اس تقسیم کو مصیبت اور پہلی مصیبت کو غنیمت سمجھیں گے۔ ایک اور حکیم اس لطیفے کے مضمون کو اور بھی بالا تر لے گیا ہے۔ ...

مزید پڑھیے

علمیت اور ذکاوت کے مقابلے

تمہید جو لوگ علم و کمال کی مسندیں بچھاکر بیٹھے ہیں ان کی مختلف قسمیں ہیں۔ اول وہ اشخاص ہیں کہ جس طرح علم کتابی اور درس و تدریس میں طاق ہیں، اسی طرح حسن تقریر اور شوخی طبع میں براق ہیں۔ دوسرے وہ کہ ایک دفعہ کتابوں پرعبور کر گزرے ہیں، مگر پھر خالی ہڈیاں سمجھ کران کے درپے نہ ہوئے۔ ...

مزید پڑھیے

سیر عدم (مسافران عدم کے پسماندوں کی سرگزشت)

جب کوئی نہایت چہیتی چیز ہمارے ہاتھ سے نکل جائے اورمعلوم ہوکہ اب ہاتھ نہ آئے گی توکیا دل بے قرارہوتاہے اور جان صحرائے تصور میں کیسی اس کے پیچھے بھٹکتی پھرتی ہے، مگر جب تھک کر ناچار ہوجاتی ہے تو اداس بے آس ہوکرآتی ہے اور اپنے ٹھکانے پرگرپڑتی ہے۔ عقل وفہم البتہ دلِ غم گین ...

مزید پڑھیے
صفحہ 48 سے 77