مضمون

غالب کا زمانہ

مرزااسداللہ خاں غالب ۲۷ دسمبر ۱۷۹۷کوپیداہوئے۔ ستمبر۱۷۹۶ءمیں ایک فرانسیسی، پروں، جواپنی قسمت آزمانے ہندوستان آیاتھا، دولت راؤسندھیا کی ’شاہی فوج‘ کا سپہ سالار بنادیاگیا۔ اس حیثیت سے وہ ہندوستان کا گورنربھی تھا۔ اس نے دہلی کا محاصرہ کرکے اسے فتح کرلیا اور اپنے ایک کمانڈر ...

مزید پڑھیے

دنیا کی کہانی

دنیا کی کہانی ایک عجیب داستان ہے کہ جس کی زبانی بیان ہوا سی کے مطلب کی ہو جاتی ہے۔ وہ بہت لمبی ہے اور بہت چھوٹی بھی، بہت سیدھی سادی اور بہت الجھی ہوئی بھی۔ وہ ہمیں دلاسا بھی دیتی ہے اور اداس بھی کرتی ہے، لبھاتی بھی ہے اور ڈراتی بھی ہے۔ وہ ان کہانیوں کی طرح ہے جنہیں بچے ضد کرکے رات ...

مزید پڑھیے

ترجمان کا منصب

’’مفروش آنچہ نخرند۔‘‘ جس مال کے خریدار نہ ہوں اسے مت بیچو۔معلوم نہیں شیخ فرید الدینؒ نے کس موقع پر کن لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے یہ ارشاد فرمایا تھا لیکن اس کا اشارہ قدروں کی ترجمانی اور منتقلی کی طرف تھا اور اس کے مخاطب وہ تمام لوگ تھے اور اس وقت ہیں جو اپنے علم اور عمل کے ...

مزید پڑھیے

فارسی عربی رسم الخط

(اب جبکہ اردو میں کمپیوٹر چھپائی عام ہوتی جا رہی ہے اس مضمون کی حیثیت تاریخی اور معلوماتی ہے۔) (م۔ ذ)’’میراقلم معجزے دکھاتا ہے، میرے لفظ کی ’شکل‘ کو اپنے پر فخر ہے کہ وہ ’معنی‘ سے برتر ہے۔ میرے حروف کی ہر گولائی کی خوبی کا گنبد آسماں بھی معترف ہے۔ میرے قلم کی ہر جنبش کی قیمت ...

مزید پڑھیے

گرونانک

بزرگوں کے ذکر میں شریک ہونا بڑی خوش قسمتی، بڑی سعادت ہے اور میں اس جلسے کے منتظموں کا بہت شکر گزار ہوں کہ ان کی بدولت مجھے اس کا ایک اور موقع ملا۔ مجھے سب سے پہلے ڈاکٹر ذاکر حسین مرحوم نے گرونانک کے بارے میں پڑھنے کی ہدایت کی اور پھر میں گروجی کی پانچ سو سالہ سال گرہ کی تقریبوں کے ...

مزید پڑھیے

تصوف ہندوستان میں

جب ایسے لوگوں کی بات کی جائے جن کی بقا اور اثر کا دارومدار اس بات پر ہو کہ انہوں نے حق کی تلاش کو روح کی ایک سنجیدہ اور پرجوش مہم بنا لیا تھا تو ضروری ہوتا ہے کہ ان ہی کے لب ولہجے میں بات کی جائے، وہ لب ولہجہ جس سے عقل سلیم یا کامن سینس کو ٹھیس لگتی ہے اور جودماغ کو برانگیختہ کر دیتا ...

مزید پڑھیے

تہذیب

وہ لوگ جن کے پاس اور سب چیزیں ہوتی ہیں، یہ فرض کر لیتے ہیں کہ ان میں تہذیب بھی ہے اور وہ لوگ جن کے پاس اور کچھ نہیں ہوتا بس اس بات پر فخر کرتے رہتے ہیں کہ ان کے پاس تو تہذیب ہے۔ وہ فنکار جس کا موضوع گفتگو صرف اپنی ہی ذات تک محدود رہتا ہے، وہ ادیب جو اپنے مکان کی زیریں منزل کی کھڑکی سے ...

مزید پڑھیے

امراؤ جان ادا

پچیس برس پہلے کی بات ہے کہ میں نے ایک ادبی رسالے میں مرزا رسوا کے ناول ’’امراؤ جان ادا‘‘ پرایک تبصرہ پڑھا۔ اسے پڑھ کر مجھے حیرت ہوئی۔ یہ ناول ایک طوائف کی داستان حیات ہے۔ مجھے جس پر حیر ت ہوئی وہ تھی تبصرہ نگار کی بے پناہ تعریف۔ (اورتبصرہ نگار بھی) ایک ایسا ادیب جو اپنے کٹرپن کی ...

مزید پڑھیے

مشرق و مغرب

شروع کے تین چار ہزار برس میں آدمی نے جو تہذیبی دولت کمائی، اپنے آپ کو جس طرح سدھارا اوراپنی زندگی کو سنوارا، وہ میں بیان کر چکا ہوں۔ اس کے بعد کی جو تاریخ ہے، اس میں یہی سرمایہ دوبارہ کاروبار میں لگایا گیا، کچھ نیا مال لین دین میں آیا، کچھ نئی منڈیاں تلاش کی گئیں اور دنیا کا ...

مزید پڑھیے

سیکولرازم اور تصوف

فکرونظر کی دنیا میں آج کل جو مسلمہ فیشن ہیں ان میں سے ایک سیکولرازم بھی ہے۔ بہت کم لوگ صحیح صحیح جانتے ہیں کہ سیکولرازم ہے کیا، سوائے اس کے کہ یہ کوئی مذہب نہیں ہے۔ حالاں کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو سیکولرازم کا دم تو بھرتے ہیں کیونکہ اسے ایسی بات سمجھا جاتا ہے جسے روشن خیال لوگوں کو ...

مزید پڑھیے
صفحہ 45 سے 77