مضمون

طویل نظم سن ساٹھ کے بعد

ہمارے زمانے میں ایک ہیئت کے طور پر طویل نظم کا مسئلہ اتنا ہی مبہم اور پیچیدہ ہے جتنا کہ طویل مختصر کہانی کا۔ کوئی ایسامتعین ضابطہ نہیں جس کے مطابق یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ نظم کون سی حد یاشکل اختیار کرنے پر طویل ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں جدید نظم نگاروں کے یہاں طویل نظم کے مختلف ...

مزید پڑھیے

میاں نظیر

میاں نظیرشاید اردو کے تنہا شاعر ہیں جنہوں نے کسی مسئلے سے سروکار نہیں رکھا، سو پڑھنے والے کے لئے بھی مسئلہ نہ بن سکے۔ ایک مدت تک ان کے تئیں جو بےنیازی عام رہی، اس کا بنیادی سبب یہی ہے کہ انہوں نے اپنے پڑھنے یا سننے والوں سے کبھی کوئی ایسا مطالبہ نہیں کیا جو اسے کسی شرط کو قبول ...

مزید پڑھیے

انیسویں صدی: سر سید اور منشی نول کشور

مغلیہ اقتدار کے خاتمے کے ساتھ، انیسویں صدی میں ذہنی بیداری کی جو لہر اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے ہندوستان میں پھیل گئی، اس کے بارے میں طرح طرح کی رائیں ظاہر کی گئی ہیں۔ کبھی کبھی تو ان رایوں میں یکسر اختلاف اور تضاد نظر آتا ہے۔ ان تمام رایوں کو ایک ساتھ دیکھا جائے تو ایک ...

مزید پڑھیے

اکبر کی معنویت

فراق صاحب نے اکبر کو ایشیا کے بڑے شاعروں میں شمار کیا ہے۔ بہتوں کو یہ رائے مبالغہ آمیز محسوس ہوگی کہ ایشیا کیا، اردو کے بڑے شاعروں میں بھی اکبر کا نام عام طور پر نہیں لیا جاتا۔ اکبر کو شاعر کی حیثیت سے، بہر حال جو بھی جگہ دی جائے کم سے کم اس معاملے میں کسی اختلاف کی گنجائش نہیں ...

مزید پڑھیے

میرا جی اور نئی شعری روایت

اکا دکا شعری تخلیقات کی روشنی میں جدیدیت کے اولین نشانات تلاش کئے جائیں تو تصدق حسین خالد، تاثیر، فراق، شاد عارفی، مجاز، جذبی، جاں نثار اختر، ساحر، کیفی، سلام مچھلی شہری، حتی کہ بیسوی صدی کے اوائل کے بعض شعرا کے یہاں بھی نئی شاعری کی خاموش دستک سنی جا سکتی ہے۔ یہ نشانات فی ...

مزید پڑھیے

منٹو اور نیا افسانہ

اردو افسانے کی تاریخ میں منٹو کی جگہ اتنی محفوظ اور ہمارے فکشن کی روایت میں ان کا مرتبہ اتنا مستحکم ہے کہ اب منٹو کے بارے میں محض تحسین اور عقیدت کے اظہار کا کچھ بھی مطلب نہیں نکلتا۔ اپنی حیثیت کا تعین خود منٹو نے جس طرح کیا تھا، اپنی مختلف تحریروں، یہاں تک کہ اپنے کتبے کی عبارت ...

مزید پڑھیے

پریم چند کی فکری اور تخلیقی روایت

اردو افسانے نے اپنی عمرکے سو برس پورے کر لیے ہیں۔ پریم چند کے جنم (۱۸۸۰ء) پر ایک سو پچیس برس کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس حساب سے دیکھا جائے تو پریم چند اور افسانے کی روایت کا سفر تقریبا ًساتھ ساتھ جاری ہے۔ دونوں ایک دوسرے کے سائے میں سانس لیتے ہیں اور ایک کے معنی کا تعین دوسرے کے حوالے ...

مزید پڑھیے

نثری نظم کا مسئلہ

ایک سوال، جس پر غور کرنے کی ضرورت ہمیشہ باقی رہے گی، یہ ہے کہ ادب کی اصناف کے ڈھانچے یا ہیئت کے تعین میں بنیادی رول کون ادا کرتاہے؟ یا یہ کہ کسی مخصوص صنف کی ترکیب کے عناصر میں سب سے زیادہ عمل دخل کس کا ہوتا ہے؟ شعری اور ادبی قدروں کا؟ افراد کا؟ کسی مخصوص فکری میلان کا؟ یا کسی خاص ...

مزید پڑھیے

مقدمہ شعر و شاعری پر چند باتیں

یادگار غالب کے دیباچے کی شروعات حالی نے اس بیان سے کی ہے کہ، ’’تیرہویں صدی ہجری میں جبکہ مسلمانوں کا تنزل درجہ غایت کو پہنچ چکا تھا اور ان کی دولت، عزت اور حکومت کے ساتھ علم وفضل اور کمالات بھی رخصت ہو چکے تھے، حسن اتفاق سے دارالخلافہ دہلی میں چند اہل کمال ایسے جمع ہو گئے تھے جن ...

مزید پڑھیے

تقسیم کا ادب اور تشدد کی شعریات

خواتین و حضرات! آج کی گفتگو کا موضوع ہے تقسیم کا ادب اور اس سے مرتب ہونے والی شعریات، جس کا شناس نامہ فرقہ وارانہ تشدد کے تجربے سے منسلک ہے۔ تشدد ہمارے زمانے کا غالب اسلوب ہے۔ بیسویں صدی کو انسانی تاریخ کی سب سے زیادہ تشدد آمیز صدی کا نام دیا گیا ہے۔ اس صدی کی پیشانی پر، دو ...

مزید پڑھیے
صفحہ 22 سے 77