آپ وہاں کونسا مضمون پڑھایا کرتی تھیں؟

میرا نام ماریہ ہے اور میں حال ہی میں اس شہر میں منتقل ہوئی ہوں۔ ایک دن میں اس شہر کے ایک ڈینٹل سرجن کے کلینک میں بیٹھی اپنی باری کا انتظار کر رہی تھی۔

 

کلینک کی دیوار پر ڈاکٹر کی تعلیمی  اسناد آویزاں تھیں۔ وقت گزاری کے لیے انہیں دیکھتے ہوئے میری نظر ڈاکٹر کے مکمل نام پر پڑی تو مجھے حیرت کا ایک جھٹکا لگا۔ یہ تو وہی لمبا چوڑا  سیاہ بالوں والا خوش شکل، خوش لباس اور ہینڈسم میرا کلاس فیلو تھا

 

میں اپنی باری پر اندر گئی تو ڈاکٹر کو دیکھتے ہی میرے سارے جذبات بھاپ بن کر بھک سے اڑ گئے۔ یہ ڈاکٹر سر سے گنجا، سر کے اطراف میں سلیٹی رنگ کے بالوں کی جھالر، چہرے پر پڑی ہوئی جھریاں، باہر کو نکلا  ہوا مٹکے جیسا پیٹ اور کمر اس سے کہیں زیادہ جھکی ہوئی جتنی میرے کئی دیگر ہم عمر دوستوں کی تھی جنہیں میں جانتی تھی۔

 

ڈاکٹر نے میرے دانتوں کا معائنہ کر لیا تو میں نے پوچھا: ڈاکٹر صاحب، کیا آپ فلاں شہر کے فلاں کالج میں بھی پڑھتے رہے ہیں؟

کالج کا نام سنتے ہی ڈاکٹر کا لب و لہجہ ہی بدل گیا۔ جذبات کو بمشکل قابو میں رکھتے ہوئے اونچی آواز میں بولا: جی جی، کیا یاد دلا دیا، میں اسی کالج سے ہی تو پڑھا ہوا ہوں۔

میں نے پوچھا: آپ نے کس سال میں وہاں سے گریجوایٹ کیا تھا؟

ایک بار پھر ڈاکٹر نے چہکتے ہوئے کہا: میں نے 1975 میں وہاں سے گریجوایشن کی تھی، لیکن آپ کیوں پوچھ رہی ہیں؟

میں نے اسے  بتایا کہ کہ ان دنوں میں بھی اسی کلاس میں ہوا کرتی تھی۔

اس بُڈھے، بد شکل، گنجے، بھالو جیسی توند والے موٹے، اجڑی ہوئی منحوس شکل والے بے شرم اور بے حیا   ڈاکٹر نے میری شکل کو بغور دیکھتے ہوئے پوچھا:

اچھا؟

 

کونسا مضمون پڑھایا کرتی تھیں آپ؟