انوکھی تصنیف

علامہ اقبال کو حکومت کی طرف سے ’’سر‘‘ کا خطاب ملا تو انہوں نے اسے قبول کرنے کی یہ شرط رکھی کہ ان کے استاد مولانا میر حسن کو بھی ’’شمس العلماء ‘‘ کے خطاب سے نوازا جائے ۔حکام نے یہ سوال اٹھایا کہ ان کی کوئی تصنیف نہیں، انہیں کیسے خطاب دیا جاسکتا ہے !
علامہ نے فرمایا۔’’ان کی (یعنی مولانا کی) سب سے بڑی تصنیف خود میں ہوں چنانچہ حکومت کو ان کے استاد کو’’ شمس العلماء‘‘ کا خطاب دینا پڑا۔