اجنبی مصحف اقبال توصیفی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دن بھر لوگ مرے کپڑوں سے ملتے ہیں میری ٹوپی سے ہاتھ ملا کر ہنستے ہیں میرے جوتے پہن کے میری سانسوں پر چلتے ہیں اپنے آپ سے کب بچھڑا تھا دن کے اس انبوہ میں مجھ کو کچھ بھی یاد نہیں آتا رات کو اپنے ننگے جسم کے بستر پر نیند نہیں آتی